حدثنا زيد بن يحيى الدمشقي ، قال: حدثنا ابن ثوبان ، عن ابيه ، عن مكحول ، عن كثير بن مرة ، عن قيس الجذامي ، رجل كانت له صحبة، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: " يعطى الشهيد ست خصال عند اول قطرة من دمه: يكفر عنه كل خطيئة، ويرى مقعده من الجنة، ويزوج من الحور العين، ويؤمن من الفزع الاكبر، ومن عذاب القبر، ويحلى حلة الإيمان" .حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ يَحْيَى الدِّمَشْقِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ ثَوْبَانَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ مَكْحُولٍ ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ قَيْسٍ الْجُذَامِيِّ ، رَجُلٍ كَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يُعْطَى الشَّهِيدُ سِتَّ خِصَالٍ عِنْدَ أَوَّلِ قَطْرَةٍ مِنْ دَمِهِ: يُكَفَّرُ عَنْهُ كُلُّ خَطِيئَةٍ، وَيُرَى مَقْعَدَهُ مِنَ الْجَنَّةِ، وَيُزَوَّجُ مِنَ الْحُورِ الْعِينِ، وَيُؤَمَّنُ مِنَ الْفَزَعِ الْأَكْبَرِ، وَمِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَيُحَلَّى حُلَّةَ الْإِيمَانِ" .
حضرت قیس جذامی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا شہید کو اس کے خون کا پہلا قطرہ گرتے ہی چھ انعامات دے دیئے جاتے ہیں، اس کا ہر گناہ معاف کردیا جاتا ہے، جنت میں اسے اپنا ٹھکانہ نظر آجاتا ہے، حور عین سے اس کی شادی کردی جاتی ہے، فزع اکبر سے اسے محفوظ کردیا جاتا ہے، عذاب قبر سے اس کی حفاظت کی جاتی ہے اور اسے ایمان کا جوڑا پہنایا جاتا ہے۔
حكم دارالسلام: حديث حسن، وقد اختلف فيه على كثير ابن مرة