مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
552. حَدِيثُ عَمْرٍو الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 17782
Save to word اعراب
حدثنا الوليد بن مسلم ، حدثنا الوليد بن سليمان ، ان القاسم بن عبد الرحمن حدثهم، عن عمرو بن فلان الانصاري ، قال: بينا هو يمشي قد اسبل إزاره، إذ لحقه رسول الله صلى الله عليه وسلم وقد اخذ بناصية نفسه، وهو يقول:" اللهم عبدك ابن عبدك ابن امتك"، قال عمرو: فقلت: يا رسول الله، إني رجل حمش الساقين. فقال:" يا عمرو، إن الله عز وجل قد احسن كل شيء خلقه، يا عمرو"، وضرب رسول الله صلى الله عليه وسلم باربع اصابع من كفه اليمنى تحت ركبة عمرو، فقال:" يا عمرو، هذا موضع الإزار"، ثم رفعها، ثم ضرب باربع اصابع من تحت الاربع الاول، ثم قال:" يا عمرو، هذا موضع الإزار"، ثم رفعها ثم وضعها تحت الثانية، فقال:" يا عمرو، هذا موضع الإزار" .حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَهُمْ، عَنْ عَمْرِو بْنِ فُلَانٍ الْأَنْصَارِيِّ ، قَالَ: بَيْنَا هُوَ يَمْشِي قَدْ أَسْبَلَ إِزَارَهُ، إِذْ لَحِقَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَخَذَ بِنَاصِيَةِ نَفْسِهِ، وَهُوَ يَقُولُ:" اللَّهُمَّ عَبْدُكَ ابْنُ عَبْدِكَ ابْنُ أَمَتِكَ"، قَالَ عَمْرٌو: فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي رَجُلٌ حَمْشُ السَّاقَيْنِ. فَقَالَ:" يَا عَمْرُو، إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ أَحْسَنَ كُلَّ شَيْءٍ خَلَقَهُ، يَا عَمْرُو"، وَضَرَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَرْبَعِ أَصَابِعَ مِنْ كَفِّهِ الْيُمْنَى تَحْتَ رُكْبَةِ عَمْرٍو، فَقَالَ:" يَا عَمْرُو، هَذَا مَوْضِعُ الْإِزَارِ"، ثُمَّ رَفَعَهَا، ثُمَّ ضَرَبَ بِأَربع أَصَابعَ من تحت الأربعِ الأُوَلِ، ثُمَّ قال:" يا عَمْرُو، هَذَا مَوْضِعُ الإِزَارِ"، ثُمَّ رَفَعَهَا ثُمَّ وَضَعَهَا تَحْتَ الثَّانِيَةِ، فَقَالَ:" يَا عَمْرُو، هَذَا مَوْضِعُ الْإِزَارِ" .
حضرت عمرو انصاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ کہیں جا رہے تھے، ان کا تہبند ٹخنوں سے نیچے لٹک رہا تھا، اسی دوران نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے قریب پہنچ گئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی پیشانی پکڑ کر یہ کہہ رہے تھے اے اللہ! میں تیرا بندہ ہوں، تیرے بندے کا بیٹا ہوں، تیری بندی کا بیٹا ہوں، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! صلی اللہ علیہ وسلم میری پنڈلیاں بڑی پتلی ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عمرو! اللہ نے ہر چیز کو بہترین انداز میں تخلیق فرمایا ہے، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی چار انگلیاں عمرو کے گھٹنے کے نیچے ماریں اور فرمایا عمرو! یہ ہے تہبند باندھنے کی جگہ، پھر اس کے نیچے ہاتھ رکھ کر چار انگلیان ماریں اور فرمایا عمرو! یہ ہے تہبند باندھنے کی جگہ، پھر تیسری مرتبہ اس کے نیچے چار انگلیاں رکھ کر بھی یہی جملہ فرمایا۔

حكم دارالسلام: صحيح، القاسم بن عبدالرحمن لم يروه عن عمرو الأنصاري


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.