حضرت عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کسی سفر میں تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم فجر کے وقت سوتے رہے اور طلوع آفتاب تک کوئی بھی بیدار نہ ہوسکا، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلنم نے (اسے قضاء کرتے ہوئے) پہلے دو سنتیں پڑھیں، پھر نماز کھڑی کر کے نماز فجر پڑھائی۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، فيه علتان: جهالة الزبرقان، والانقطاع بين زبرقان وعمه عمرو بن أمية