حدثنا خلف بن الوليد ، حدثنا عباد بن عباد ، حدثنا محمد بن عمرو ، عن ابي كثير مولى الهذليين، عن محمد بن عبد الله بن جحش ، عن ابيه ، قال: جاء رجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، ماذا لي إن قاتلت في سبيل الله حتى اقتل؟، قال: " الجنة"، قال: فلما ولى، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إلا الدين، سارني به جبريل عليه السلام آنفا" .حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِي كَثِيرٍ مَوْلَى الهُذَليين، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَحْشٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَاذَا لِي إِنْ قَاتَلْتُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ حَتَّى أُقْتَلَ؟، قَالَ: " الْجَنَّةُ"، قَالَ: فَلَمَّا وَلَّى، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِلَّا الدَّيْنُ، سَارَّنِي بِهِ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام آنِفًا" .
حضرت عبداللہ بن جحش رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا یا رسول اللہ! صلی اللہ علیہ وسلم اگر میں اللہ کے راستہ میں شہید ہوجاؤں تو مجھے کیا ملے گا؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جنت، جب وہ واپس جانے کے لئے مڑا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سوائے قرض کے، کہ یہ بات ابھی ابھی مجھے حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے بتائی ہے۔