(حديث مرفوع) حدثنا يعقوب ، قال: سمعت ابي يحدث، عن يزيد يعني ابن الهاد ، عن محمد بن إبراهيم بن الحارث ، عن سهيل ابن بيضاء ، انه قال: نادى رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات ليلة وانا رديفه:" يا سهيل ابن بيضاء" رافعا بها صوته مرارا، حتى سمع من خلفنا وامامنا، فاجتمعوا، وعلموا انه يريد ان يتكلم بشيء:" إنه من قال: لا إله إلا الله، اوجب الله عز وجل له بها الجنة، واعتقه بها من النار".(حديث مرفوع) حدثنا يَعْقُوبَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ، عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ الْهَادِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ سُهَيْلِ ابْنِ بَيْضَاءَ ، أَنَّهُ قَالَ: نَادَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ وَأَنَا رَدِيفُهُ:" يَا سُهَيْلُ ابْنَ بَيْضَاءَ" رَافِعًا بِهَا صَوْتَهُ مِرَارًا، حَتَّى سَمِعَ مَنْ خَلْفَنَا وَأَمَامَنَا، فَاجْتَمَعُوا، وَعَلِمُوا أَنَّهُ يُرِيدُ أَنْ يَتَكَلَّمَ بِشَيْءٍ:" إِنَّهُ مَنْ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، أَوْجَبَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَهُ بِهَا الْجَنَّةَ، وَأَعْتَقَهُ بِهَا مِنَ النَّارِ".
سیدنا سہیل بن بیضاء سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دو تین مرتبہ بلند آواز سے پکار کر فرمایا: اے سہیل بن بیضا میں ہر مرتبہ لبیک کہتا رہا یہ آواز لوگوں نے بھی سنی اور وہ یہ سمجھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہیں بھی یہ بات سنانا چاہتے ہیں چنانچہ سب لوگ جمع ہو گئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص لا الہ الا اللہ کی گواہی دیتاہواللہ اس پر جہنم کی آگ کو حرام قرار دے گا اور اس کے لئے جنت کو واجب کر دے گا۔
حكم دارالسلام: مرفوعه صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، محمد بن إبراهيم لم يدرك سهيل بن بيضاء