(حديث مرفوع) حدثنا ابو عبد الرحمن المقرئ ، قال: حدثنا حيوة بن شريح ، قال: سمعت عبد الملك بن الحارث ، يقول: إن ابا هريرة ، قال: سمعت ابا بكر الصديق على هذا المنبر، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم في هذا اليوم من عام الاول، ثم استعبر ابو بكر وبكى، ثم قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" لم تؤتوا شيئا بعد كلمة الإخلاص مثل العافية، فاسالوا الله العافية".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الْمَلِكِ بْنَ الْحَارِثِ ، يَقُولُ: إِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا بَكْرٍ الصِّدِّيقَ عَلَى هَذَا الْمِنْبَرِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْيَوْمِ مِنْ عَامِ الْأَوَّلِ، ثُمَّ اسْتَعْبَرَ أَبُو بَكْرٍ وَبَكَى، ثُمَّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" لَمْ تُؤْتَوْا شَيْئًا بَعْدَ كَلِمَةِ الْإِخْلَاصِ مِثْلَ الْعَافِيَةِ، فَاسْأَلُوا اللَّهَ الْعَافِيَة".
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے اس منبر رسول پر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ آج ہی کے دن گزشتہ سال میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا اور یہ کہہ کر آپ رو پڑے اور آپ کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے، تھوڑی دیر کے بعد فرمایا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کلمہ توحید و اخلاص کے بعد تمہیں عافیت جیسی کوئی دوسری نعمت نہیں دی گئی، اس لئے اللہ سے عافیت کا سوال کیا کرو۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح لغيره، عبدالملك بن الحارث مترجم فى التاريخ الكبير للبخاري : 409/5 ، والجرح والتعديل : 346/5، وذكره ابن حبان فى الثقات : 117/5 وقد توبع .