(حديث مرفوع) حدثنا ابو سعيد مولى بني هاشم، قال: حدثنا صدقة بن موسى صاحب الدقيق ، عن فرقد ، عن مرة بن شراحيل ، عن ابي بكر الصديق ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا يدخل الجنة بخيل، ولا خب، ولا خائن، ولا سيئ الملكة، واول من يقرع باب الجنة المملوكون ؛ إذا احسنوا فيما بينهم وبين الله عز وجل، وفيما بينهم وبين مواليهم".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ مُوسَى صَاحِبُ الدَّقِيقِ ، عَنْ فَرْقَدٍ ، عَنْ مُرَّةَ بْنِ شَرَاحِيلَ ، عَنْ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ بَخِيلٌ، وَلَا خَبٌّ، وَلَا خَائِنٌ، وَلَا سَيِّئُ الْمَلَكَةِ، وَأَوَّلُ مَنْ يَقْرَعُ بَابَ الْجَنَّةِ الْمَمْلُوكُونَ ؛ إِذَا أَحْسَنُوا فِيمَا بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، وَفِيمَا بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ مَوَالِيهِمْ".
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کوئی بخیل، کوئی دھوکہ باز، کوئی خیانت کرنے والا اور کوئی بداخلاق شخص جنت میں داخل نہیں ہو گا اور جنت کا دروازہ سب سے پہلے کھٹکھٹانے والے لوگ غلام ہوں گے لیکن اس سے مراد وہ غلام ہیں جو اللہ اور اپنے آقاؤں کے معاملے میں اچھے ثابت ہوں یعنی حقوق اللہ کی بھی فکر کرتے ہوں اور اپنے آقا کی خدمت میں بھی کسی قسم کی کمی نہ کرتے ہوں اور ان کے حقوق بھی مکمل طور پر ادا کرتے ہوں۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف صدقة بن موسي و فرقد السبخي.