مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
--. حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے لیے جنت کی بشارت
حدیث نمبر: 6072
Save to word اعراب
وعن عبد الرحمن بن خباب قال: شهدت النبي صلى الله عليه وسلم وهو يحث على جيش العسرة فقام عثمان فقال: يا رسول الله علي مائتا بعير باحلاسها واقتابها في سبيل الله ثم حض على الجيش فقام عثمان فقال: علي مائتا بعير باحلاسها واقتابها في سبيل الله ثم حض فقام عثمان فقال: علي ثلاثمائة بعير باحلاسها واقتابها في سبيل الله فانا رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم ينزل عن المنبر وهو يقول: «ما على عثمان ما عمل بعد هذه ما على عثمان ما عمل بعد هذه» . رواه الترمذي وَعَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ خَبَّابٍ قَالَ: شَهِدْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَحُثُّ عَلَى جَيْشِ الْعُسْرَةِ فَقَامَ عُثْمَانُ فَقَالَ: يَا رَسُول الله عَلَيَّ مِائَتَا بَعِيرٍ بِأَحْلَاسِهَا وَأَقْتَابِهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ حَضَّ عَلَى الْجَيْشِ فَقَامَ عُثْمَانُ فَقَالَ: عَلَيَّ مِائَتَا بَعِيرٍ بِأَحْلَاسِهَا وَأَقْتَابِهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ حَضَّ فَقَامَ عُثْمَانُ فَقَالَ: عَلَيَّ ثَلَاثُمِائَةِ بَعِيرٍ بِأَحْلَاسِهَا وَأَقْتَابِهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَأَنَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْزِلُ عَنِ الْمِنْبَرِ وَهُوَ يَقُولُ: «مَا عَلَى عُثْمَانَ مَا عَمِلَ بَعْدَ هَذِهِ مَا عَلَى عُثْمَانَ مَا عَمِلَ بَعْدَ هَذِهِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
عبد الرحمن بن خباب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوا جب آپ غزوۂ تبوک کے لیے آمادہ کر رہے تھے، عثمان رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! سو اونٹ مع سازو سامان اللہ کی راہ میں میرے ذمے ہیں، پھر آپ نے لشکر کے لیے آمادہ کیا تو عثمان رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور عرض کیا، اللہ کی راہ میں دو سو اونٹ مع سازو سامان میرے ذمے ہیں، پھر آپ نے ترغیب دلائی تو عثمان رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے تو عرض کیا، اللہ کی راہ میں تین سو اونٹ میرے ذمے ہیں۔ راوی بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم منبر سے اترتے فرما رہے تھے: عثمان رضی اللہ عنہ نے اس کے بعد جو بھی عمل کیا اس پر کوئی مؤاخذہ نہیں، عثمان رضی اللہ عنہ اس کے بعد جو بھی عمل کرے اس پر کوئی مؤاخذہ نہیں۔ سندہ ضعیف، رواہ الترمذی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«سنده ضعيف، رواه الترمذي (3700 وقال: غريب)
٭ فرقد أبو طلحة مجھول و حديث الترمذي (3701) يغني عنه.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.