وعن ابن عباس قال: إن امراة جاءت بابن لها إلى رسول الله رسول الله صلى الله عليه وسلم فقالت يارسول الله إن ابني به جنون وانه لياخذه عند غدائنا وعشائنا (فيخبث علينا) فمسح رسول الله رسول الله صلى الله عليه وسلم صدره ودعا فثع ثعة وخرج من جوفه مثل الجرو الاسود يسعى. رواه الدارمي وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: إِنَّ امْرَأَةً جَاءَتْ بابنٍ لَهَا إِلى رَسُول اللَّهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يارسول اللَّهِ إِنَّ ابْنِي بِهِ جُنُونٌ وَأَنَّهُ لَيَأْخُذُهُ عِنْدَ غَدَائِنَا وَعَشَائِنَا (فَيَخْبُثُ عَلَيْنَا) فَمَسَحَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدْرَهُ وَدَعَا فَثَعَّ ثَعَّةً وَخَرَجَ مِنْ جَوْفِهِ مِثْلُ الجرو الْأسود يسْعَى. رَوَاهُ الدَّارمِيّ
ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک عورت اپنا بیٹا لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی تو اس نے عرض کیا، اللہ کے رسول! میرے بیٹے کو جنون ہے، اور اسے صبح و شام اس کا دورہ پڑتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے سینے پر ہاتھ پھیرا اور دعا فرمائی تو اس نے ایک زور دار قے کی تو اس کے پیٹ سے کالے کتے کا پلا دوڑتا ہوا نکل گیا۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الدارمی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الدارمي (1/ 11. 12 ح 19) ٭ فيه فرقد السبخي وھو ضعيف.»