وعن انس قال: قال رجل: يا رسول الله إنا كنا في دار كثر فيها عددنا واموالنا فتحولنا إلى دار قل فيها عددنا واموالنا. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ذروها ذميمة» . رواه ابو داود وَعَن أنس قَالَ: قَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا كُنَّا فِي دَارٍ كَثُرَ فِيهَا عَدَدُنَا وَأَمْوَالُنَا فَتَحَوَّلْنَا إِلَى دَارٍ قَلَّ فِيهَا عَدَدُنَا وَأَمْوَالُنَا. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ذروها ذميمة» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی نے عرض کیا، اللہ کے رسول! ہم ایک گھر میں تھے جس سے ہمارے افراد اور اموال میں اضافہ ہوا، پھر ہم نے وہ گھر بدل لیا تو ہمارے افراد و اموال میں کمی آ گئی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اس گھر کو چھوڑ دو کیونکہ یہ گھر اچھا نہیں۔ “ اسنادہ صحیح، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (3924) ٭ عکرمة بن عمار مدلس و عنعن. تعديلات [4589]: إسناده صحيح، رواه أبو داود (3924) ٭ عکرمة بن عمار صرح بالسماع عند البزار (البحر الزخار 79/13ح 6427)»