وعن سلمان قال قال له بعض المشركين وهو يستهزئ به إني لارى صاحبكم يعلمكم كل شيء حتى الخراءة قال اجل امرنا ان لا نستقبل القبلة ولا نستنجي بايماننا ولا نكتفي بدون ثلاثة احجار ليس فيها رجيع ولا عظم. رواه مسلم واحمد واللفظ له وَعَن سلمَان قَالَ قَالَ لَهُ بعض الْمُشْركين وَهُوَ يستهزئ بِهِ إِنِّي لأرى صَاحبكُم يعلمكم كل شَيْء حَتَّى الخراءة قَالَ أَجَلْ أَمَرَنَا أَنْ لَا نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ وَلَا نَسْتَنْجِيَ بِأَيْمَانِنَا وَلَا نَكْتَفِيَ بِدُونِ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ لَيْسَ فِيهَا رَجِيعٌ وَلَا عَظْمٌ. رَوَاهُ مُسْلِمٌ وَأحمد وَاللَّفْظ لَهُ
سلمان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، کسی مشرک نے ازراہ مذاق کہا: میرا خیال ہے تمہارا ساتھی (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہیں بول و براز کے آداب بھی سکھاتا ہے، میں نے کہا: ہاں بالکل ٹھیک ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہی حکم دیا ہے کہ ہم بول و براز کے وقت قبلہ کی طرف منہ کریں نہ دائیں ہاتھ سے استنجا کریں اور ہم (استنجا کے لیے) تین ڈھیلوں سے کم استعمال نہ کریں، اور ان میں لید اور ہڈی نہ ہو۔ “ اسے مسلم اور احمد نے روایت کیا ہے مذکورہ الفاظ احمد کے ہیں۔ رواہ مسلم و احمد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (57/ 262) و أحمد (437/5 ح 24103)»