وعن ابي الطفيل الغنوي قال: كنت جالسا مع النبي صلى الله عليه وسلم إذ اقبلت امراة فبسط النبي صلى الله عليه وسلم رداءه حتى قعدت عليه فلما ذهبت قيل هذه ارضعت النبي صلى الله عليه وسلم. رواه ابو داود وَعَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ الْغَنَوِيِّ قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ أَقْبَلَتِ امْرَأَةٌ فَبَسَطَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رِدَاءَهُ حَتَّى قَعَدَتْ عَلَيْهِ فَلَمَّا ذَهَبَتْ قِيلَ هَذِهِ أَرْضَعَتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ
ابوطفیل غنوی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھا کہ ایک عورت آئی۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی چادر بچھائی حتی کہ وہ اس پر بیٹھ گئی، جب وہ چلی گئی تو بتایا گیا کہ اس خاتون نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دودھ پلایا تھا (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضاعی والدہ ہیں)۔ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (5144) ٭ عمارة بن ثوبان: مستور و جعفر بن يحيي مثله.»