وعن نوفل بن معاوية قال: اسلمت وتحتي خمس نسوة فسالت النبي صلى الله عليه وسلم فقال: «فارق واحدة وامسك اربعا» فعمدت إلى اقدمهن صحبة عندي: عاقر منذ ستين سنة ففارقتها. رواه في شرح السنة وَعَنْ نَوْفَلِ بْنِ مُعَاوِيَةَ قَالَ: أَسْلَمْتُ وَتَحْتِي خَمْسُ نِسْوَةٍ فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «فَارِقْ وَاحِدَةً وَأَمْسِكْ أَرْبَعًا» فَعَمَدْتُ إِلَى أَقْدَمِهِنَّ صُحْبَةً عِنْدِي: عَاقِرٍ مُنْذُ سِتِّينَ سنة ففارقتها. رَوَاهُ فِي شرح السّنة
نوفل بن معاویہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے اسلام قبول کیا تو اس وقت میری پانچ بیویاں تھیں، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مسئلہ دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ایک کو چھوڑ دو اور چار رکھ لو۔ “ میں نے ان میں سے اپنی سب سے پہلی بیوی کو، جو بانجھ تھی اور ساٹھ سال سے میری رفیقہ حیات تھی، خود سے جدا کر دیا۔ اسنادہ ضعیف، رواہ فی شرح السنہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه البغوي في شرح السنة (90/9. 91 ح 22899) [و الشافعي 351/2: أخبرنا بعض أصحابنا عن أبي الزناد إلخ و من طريقه البيھقي (184/7) و ھذا البعض مجھول]»