عن ابي خلدة الزرقي قال: جئنا ابا هريرة في صاحب لنا قد افلس فقال: هذا الذي قضى فيه رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ايما رجل مات او افلس فصاحب المتاع احق بمتاعه إذا وجده بعينه» . رواه الشافعي وابن ماجه عَنْ أَبِي خَلْدَةَ الزُّرَقِيِّ قَالَ: جِئْنَا أَبَا هُرَيْرَةَ فِي صَاحِبٍ لَنَا قَدْ أَفْلَسَ فَقَالَ: هَذَا الَّذِي قَضَى فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَيُّمَا رَجُلٍ مَاتَ أَوْ أَفْلَسَ فَصَاحِبُ الْمَتَاعِ أَحَقُّ بِمَتَاعِهِ إِذَا وَجَدَهُ بِعَيْنِه» . رَوَاهُ الشَّافِعِي وَابْن مَاجَه
ابوخلدہ زرقی بیان کرتے ہیں، ہم اپنے ایک ساتھی، جو کہ مفلس ہو گیا تھا، کے بارے میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پاس آئے تو انہوں نے فرمایا: یہ اس طرح کا معاملہ ہے جس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فیصلہ کیا: ”جو شخص فوت ہو جائے یا مفلس ہو جائے تو مال کا مالک اس مال کا زیادہ حق دار ہے جبکہ وہ اس مال کو بالکل اسی حالت میں پائے۔ “ اسنادہ حسن، رواہ الشافعی و ابن ماجہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه الشافعي في الأم (199/3) و ابن ماجه (2360)»