وعن ابي قتادة قال: قال رجل: يا رسول الله ارايت إن قتلت في سبيل الله صابرا محتسبا مقبلا غير مدبر يكفر الله عني خطاياي؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «نعم» . فلما ادبر ناداه فقال: «نعم إلا الدين كذلك قال جبريل» . رواه مسلم وَعَن أبي قَتَادَة قَالَ: قَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ قُتِلْتُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ صَابِرًا مُحْتَسِبًا مُقبلا غير مُدبر يكفر اللَّهُ عَنِّي خَطَايَايَ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «نَعَمْ» . فَلَمَّا أَدْبَرَ نَادَاهُ فَقَالَ: «نَعَمْ إِلَّا الدَّيْنَ كَذَلِكَ قَالَ جِبْرِيلُ» . رَوَاهُ مُسْلِمٌ
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی نے عرض کیا، اللہ کے رسول! مجھے بتائیں اگر میں ثابت قدمی سے، ثواب کی امید سے اللہ کی راہ میں دشمن کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہو جاؤں تو کیا اللہ میرے گناہ معاف فرما دے گا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں۔ “ جب وہ واپس چلا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے آواز دی، فرمایا: ”ہاں، البتہ قرض معاف نہیں ہو گا، جبریل ؑ نے اسی طرح کہا ہے۔ “ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (117/ 1885)»