وروي ان معاذا كان يدان فاتى غرماؤه إلى النبي صلى الله عليه وسلم فباع النبي صلى الله عليه وسلم ماله كله في دينه حتى قام معاذ بغير شيء. مرسل هذا لفظ المصابيح. ولم اجده في الاصول إلا في المنتقى وَرُوِيَ أَنَّ مُعَاذًا كَانَ يَدَّانُ فَأَتَى غُرَمَاؤُهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَاعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَالَهُ كُلَّهُ فِي دَيْنِهِ حَتَّى قَامَ مُعَاذٌ بِغَيْرِ شَيْءٍ. مُرْسَلٌ هَذَا لَفْظُ الْمَصَابِيحِ. وَلَمْ أَجِدْهُ فِي الْأُصُول إِلَّا فِي الْمُنْتَقى
مروی ہے کہ معاذ رضی اللہ عنہ قرض لیا کرتے تھے، ان کے قرض خواہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آئے (اور قرض کا مطالبہ کیا) تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے قرض کی ادائیگی میں ان کا سارا مال فروخت کر دیا حتی کہ معاذ رضی اللہ عنہ کے پاس کوئی چیز باقی نہ رہی۔ روایت مرسل ہے۔ یہ الفاظ مصابیح کے ہیں۔ میں نے مثقیٰ کے سوا اسے اصول کی کتابوں میں نہیں پایا۔ ضعیف۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «ضعيف، انظر الحديث الآتي، ذکره في مصابيح السنة (345/2 ح 2145) و منتقي الأخبار (365/2ح 2996)»