مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب البيوع
--. ایک قرضدار کی نماز جنازہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا انکار
حدیث نمبر: 2913
Save to word اعراب
وعن ابي هريرة قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يؤتى بالرجل المتوفى عليه الدين فيسال: «هل ترك لدينه قضاء؟» فإن حدث انه ترك وفاء صلى وإلا قال للمسلمين: «صلوا على صاحبكم» . فلما فتح الله عليه الفتوح قام فقال: «انا اولى بالمؤمنين من انفسهم فمن توفي من المؤمنين فترك دينا فعلي قضاؤه ومن ترك فهو لورثته» وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْتَى بِالرَّجُلِ الْمُتَوَفَّى عَلَيْهِ الدِّينُ فَيَسْأَلُ: «هَلْ تَرَكَ لِدَيْنِهِ قَضَاءً؟» فَإِنْ حُدِّثَ أَنَّهُ تَرَكَ وَفَاءً صَلَّى وَإِلَّا قَالَ لِلْمُسْلِمِينَ: «صَلُّوا عَلَى صَاحِبِكُمْ» . فَلَمَّا فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْفُتُوحَ قَامَ فَقَالَ: «أَنَا أَوْلَى بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنْفُسِهِمْ فَمَنْ تُوفِّيَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ فَتَرَكَ دينا فعلي قَضَاؤُهُ وَمن ترك فَهُوَ لوَرثَته»
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، کسی مقروض کا جنازہ، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس لایا جاتا تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فرماتے: کیا اس نے اپنے قرض کی ادائیگی کے لیے کچھ چھوڑا ہے؟ اگر آپ کو بتایا جاتا کہ اس نے جو کچھ چھوڑا ہے اس سے قرض ادا ہو جائے گا تو آپ نمازِ جنازہ پڑھاتے، ورنہ (نہ پڑھاتے) مسلمانوں سے کہتے: اپنے ساتھی کی نمازِ جنازہ پڑھو۔ جب اللہ تعالیٰ نے آپ کو فتوحات نصیب فرمائیں تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: میں مومنوں کا ان کی جانوں سے بھی زیادہ حق دار ہوں، جو مومن فوت ہو جائے اور وہ مقروض ہو تو اس کا قرض میرے ذمہ ہے، اور جو شخص مال چھوڑ جائے تو وہ اُس کے ورثا کے لیے ہے۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (2298) و مسلم (1619/14)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.