مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب الدعوات
--. بیماری سے محفوظ رکھنے والی دعا
حدیث نمبر: 2391
Save to word اعراب
وعن ابان بن عثمان قال: سمعت ابي يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ما من عبد يقول في صباح كل يوم ومساء كل ليلة بسم الله الذي لا يضر مع اسمه شيء في الارض ولا في السماء وهو السميع العليم ثلاث مرات فيضره شيء» . فكان ابان قد اصابه طرف فالج فجعل الرجل ينظر إليه فقال له ابان: ما تنظر إلي؟ اما إن الحديث كما حدثتك ولكني لم اقله يومئذ ليمضي الله علي قدره. رواه الترمذي وابن ماجه وابو داود وفي روايته: «لم تصبه فجاءة بلاء حتى يصبح ومن قالها حين يصبح لم تصبه فجاءة بلاء حتى يمسي» وَعَنْ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يَقُولَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا مِنْ عَبْدٍ يَقُولُ فِي صَبَاحِ كُلِّ يَوْمٍ وَمَسَاءِ كُلِّ لَيْلَةٍ بِسْمِ اللَّهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَيَضُرَّهُ شَيْءٌ» . فَكَانَ أَبَانُ قَدْ أَصَابَهُ طَرَفُ فَالَجٍ فَجَعَلَ الرَّجُلَ يَنْظُرُ إِلَيْهِ فَقَالَ لَهُ أَبَانُ: مَا تَنْظُرُ إِلَيَّ؟ أَمَا إِنَّ الْحَدِيثَ كَمَا حَدَّثْتُكَ وَلَكِنِّي لَمْ أَقُلْهُ يَوْمَئِذٍ لِيُمْضِيَ اللَّهُ عَلَيَّ قَدَرَهُ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْن مَاجَه وَأَبُو دَاوُد وَفِي رِوَايَته: «لَمْ تُصِبْهُ فُجَاءَةُ بَلَاءٍ حَتَّى يُصْبِحَ وَمَنْ قَالَهَا حِينَ يُصْبِحُ لَمْ تُصِبْهُ فُجَاءَةُ بَلَاءٍ حَتَّى يُمسيَ»
ابان بن عثمان بیان کرتے ہیں، میں نے اپنے والد (عثمان رضی اللہ عنہ) کو بیان کرتے ہوئے سنا، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص ہر روز صبح و شام تین تین مرتبہ یہ دعا پڑھے تو اسے کوئی چیز تکلیف نہیں پہنچائے گی: اللہ کے نام کے ساتھ جس کے نام کے ساتھ زمین و آسمان کی کوئی چیز تکلیف نہیں پہنچا سکتی اور وہ سننے والا جاننے والا ہے۔ ابان کو فالج ہو گیا تو وہ آدمی (جس کو انہوں نے حدیث سنائی تھی تعجب کے ساتھ) ان کی طرف دیکھنے لگا تو ابان نے اسے کہا: تم میری طرف کیا دیکھتے ہو؟ رہی حدیث تو وہ ویسے ہی ہے جیسے میں نے تمہیں بیان کی ہے، لیکن میں نے آج اسے پڑھا نہیں تاکہ اللہ اپنی تقدیر مجھ پر نافذ کر سکے۔ اور ایک دوسری روایت میں ہے: اسے صبح ہونے تک کوئی ناگہانی آفت نہیں آئے گی اور جو شخص صبح کے وقت اسے پڑھے تو شام ہونے تک اسے کوئی ناگہانی آفت نہیں آئے گی۔ صحیح، رواہ الترمذی و ابن ماجہ و ابوداؤد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«صحيح، رواه الترمذي (3388 وقال: حسن غريب صحيح) و ابن ماجه (3869) و أبو داود (5088)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.