وعنه قال: قال ابو بكر: قلت يا رسول الله مرني بشيء اقوله إذا اصبحت وإذا امسيت قال: «قل اللهم عالم الغيب والشهادة فاطر السماوات والارض رب كل شيء ومليكه اشهد ان لا إله إلا انت اعوذ بك من شر نفسي ومن شر الشيطان وشركه قله إذا اصبحت وإذا امسيت وإذا اخذت مضجعك» . رواه الترمذي وابو داود والدارمي وَعنهُ قَالَ: قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مُرْنِي بِشَيْءٍ أَقُولُهُ إِذَا أَصْبَحْتُ وَإِذَا أَمْسَيْتُ قَالَ: «قُلِ اللَّهُمَّ عَالِمَ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَاطِرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ رَبَّ كُلِّ شَيْءٍ وَمَلِيكَهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ نَفْسِي وَمِنْ شَرِّ الشَّيْطَانِ وَشِرْكِهِ قُلْهُ إِذَا أَصْبَحْتَ وَإِذَا أَمْسَيْتَ وَإِذَا أَخَذْتَ مضجعك» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَأَبُو دَاوُد والدارمي
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا، اللہ کے رسول! مجھے کوئی ایسا وظیفہ بتائیں جسے میں صبح شام پڑھا کروں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”کہو، اے اللہ! غیب و حاضر کو جاننے والے! زمین و آسمان کو پیدا کرنے والے! ہر چیز کے رب اور مالک! میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور میں اپنے نفس کے شر، شیطان کے شر اور اس کے شرک سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ “ جب تم صبح کرو، جب شام کرو اور جب اپنے بستر پر آؤ تو یہ کلمات کہا کرو۔ “ صحیح، رواہ الترمذی و ابوداؤد و الدارمی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «صحيح، رواه الترمذي (3392 وقال: حسن صحيح) و أبو داود (5067) والدارمي (292/2 ح 2692) [وصححه ابن حبان (2339) والحاکم (513/1) ووافقه الذهبي]»