وعن جندب قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من قال في القرآن برايه فاصاب فقد اخطا» . رواه الترمذي وابو داود وَعَنْ جُنْدُبٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ قَالَ فِي الْقُرْآنِ بِرَأْيِهِ فَأَصَابَ فقد أَخطَأ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَأَبُو دَاوُد
سیدنا جندب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص قرآن کے بارے میں اپنی رائے سے کچھ کہے اور اگر وہ درست بھی ہو تب بھی اس نے غلطی کی۔ “اس حدیث کو ترمذی اور ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (2952 وقال: ھذا حديث غريب و قد تکلم بعض أھل الحديث في سھيل بن أبي حزم) و أبو داود (3652) ٭ سھيل بن عبد الله ھو ابن مھران و ھو ابن أبي حزم: ضعيف کما في تقريب التهذيب (2672)»
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 235
تحقیق الحدیث: اس کی سند ضعیف ہے۔ ◄ امام ترمذی نے فرمایا: «هذا حديث غريب، وقد تكلم بعض أهل الحديث فى سهيل بن أبى حزم» ”یہ حدیث غریب ہے، بعض اہل حدیث (محدثین) نے سہیل بن ابی حزم پر جرح کی ہے۔“[سنن ترمذي ص 660] ◄ ابوبکر سہیل بن ابی حزم القطعی البصری ضعیف ہے۔ دیکھئے: [تقريب التهذيب 2672]
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3652
´بغیر علم کے اللہ کی کتاب کے سلسلہ میں کچھ کہنا کیسا ہے؟` جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اللہ تعالیٰ کی کتاب میں اپنی عقل سے کوئی بات کہی اور درستگی کو پہنچ گیا تو بھی اس نے غلطی کی۔“[سنن ابي داود/كتاب العلم /حدیث: 3652]
فوائد ومسائل: ملحوظہ۔ یہ روایت ضعیف ہے۔ تاہم مسئلہ یہی ہے کہ علم ومعرفت کے بغیرکتاب اللہ کی تفسیر کرنا بہت بڑی اور بری جسارت ہے۔ اور ایسے ہی فرامین رسول ﷺ کی توضیح کےلئے بھی شرعی علوم میں رسوخ لازمی ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3652
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2952
´اپنی رائے سے قرآن کی تفسیر کرنے والے کا بیان۔` جندب بن عبداللہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے قرآن کی تفسیر اپنی رائے (اور اپنی صواب دید) سے کی، اور بات صحیح و درست نکل بھی گئی تو بھی اس نے غلطی کی۔“[سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 2952]
اردو حاشہ: نوٹ: (سند میں سہیل ضعیف راوی ہیں)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2952