عن ابي مالك الاشعري قال: الا احدثكم بصلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: اقام الصلاة وصف الرجال وصف خلفهم الغلمان ثم صلى بهم فذكر صلاته ثم قال: «هكذا صلاة» قال عبد العلى: لا احسبه إلا قال: امتي. رواه ابو داود عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْعَرِيِّ قَالَ: أَلَا أُحَدِّثُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: أَقَامَ الصَّلَاةَ وَصَفَّ الرِّجَالَ وَصَفَّ خَلْفَهُمُ الْغِلْمَانَ ثُمَّ صَلَّى بِهِمْ فَذَكَرَ صَلَاتَهُ ثُمَّ قَالَ: «هَكَذَا صَلَاة» قَالَ عبد العلى: لَا أَحْسَبُهُ إِلَّا قَالَ: أُمَّتِي. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، کیا میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کے متعلق نہ بتاؤں؟ آپ نے نماز کے لیے اقامت کہی، اور مردوں نے صف بنائی، اور ان کے پیچھے بچوں نے صف بنائی پھر آپ نے انہیں نماز پڑھائی، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا: اس طرح نماز ہے، عبدالاعلیٰ نے کہا: میرا خیال ہے کہ آپ نے فرمایا: ”میری امت کی نماز اس طرح ہے۔ “ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه أبو داود (677) [و حسنه ابن الملقن في تحفة المحتاج (548)]»