وعن عمار بن ياسر: انه ام الناس بالمدائن وقام على دكان يصلي والناس اسفل منه فتقدم حذيفة فاخذ على يديه فاتبعه عمار حتى انزله حذيفة فلما فرغ عمار من صلاته قال له حذيفة: الم تسمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «إذا ام الرجل القوم فلا يقم في مقام ارفع من مقامهم او نحو ذلك؟» فقال عمار: لذلك اتبعتك حين اخذت على يدي. رواه ابو داود وَعَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ: أَنَّهُ أَمَّ النَّاسَ بِالْمَدَائِنِ وَقَامَ عَلَى دُكَّانٍ يُصَلِّي وَالنَّاسُ أَسْفَلَ مِنْهُ فَتَقَدَّمَ حُذَيْفَةُ فَأَخَذَ عَلَى يَدَيْهِ فَاتَّبَعَهُ عَمَّارٌ حَتَّى أَنْزَلَهُ حُذَيْفَةُ فَلَمَّا فَرَغَ عَمَّارٌ مِنْ صَلَاتِهِ قَالَ لَهُ حُذَيْفَةُ: أَلَمْ تَسْمَعْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِذَا أَمَّ الرَّجُلُ الْقَوْمَ فَلَا يَقُمْ فِي مَقَامٍ أَرْفَعَ مِنْ مَقَامِهِمْ أَوْ نَحْوَ ذَلِكَ؟» فَقَالَ عَمَّارٌ: لِذَلِكَ اتَّبَعْتُكَ حِينَ أَخَذْتَ عَلَى يَدي. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
عمار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے مدائن میں لوگوں کو امامت کرائی تو وہ جبوترے پر کھڑے ہوئے جبکہ لوگ ان سے نیچے کھڑے تھے، حذیفہ رضی اللہ عنہ نے آگے بڑھ کر انہیں ہاتھوں سے پکڑ لیا تو عمار رضی اللہ عنہ ان کے پیچھے پیچھے چلتے گئے حتیٰ کہ حذیفہ رضی اللہ عنہ نے انہیں نیچے اتار دیا، جب عمار رضی اللہ عنہ نماز سے فارغ ہوئے تو حذیفہ رض�� اللہ عنہ نے انہیں فرمایا: کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے نہیں سنا؟“ جب آدمی لوگوں کی امامت کرائے تو وہ ان سے بلند جگہ پر کھڑا نہ ہو۔ “ یا آپ نے اس طرح کی بات فرمائی، تو عمار رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اسی لیے تو میں آپ کے پکڑنے پر آپ کے پیچھے چل دیا تھا۔ ضعیف۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (598) ٭ فيه رجل: مجھول، و أبو خالد: مثله.»