وعن ام الدرداء قالت: دخل علي ابو الدرداء وهو مغضب فقلت: ما اغضبك؟ قال: والله ما اعرف من امر امة محمد صلى الله عليه وسلم شيئا إلا انهم يصلون جميعا. رواه البخاري وَعَن أم الدَّرْدَاء قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ أَبُو الدَّرْدَاءِ وَهُوَ مُغْضَبٌ فَقُلْتُ: مَا أَغْضَبَكَ؟ قَالَ: وَاللَّهِ مَا أَعْرِفُ مِنْ أَمْرِ أُمَّةِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا إِلَّا أَنَّهُمْ يُصَلُّونَ جَمِيعًا. رَوَاهُ البُخَارِيّ
ام درداء رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، ابودرداء رضی اللہ عنہ غصہ کی حالت میں میرے پاس تشریف لائے تو میں نے پوچھا: آپ کس وجہ سے غصہ میں ہیں؟ انہوں نے فرمایا اللہ کی قسم! محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کا ایک ہی کام باقی رہ گیا ہے کہ وہ با جماعت نماز ادا کرتے ہیں۔ رواہ البخاری۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه البخاري (650)»