مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
زمانہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں صحابہ رضی اللہ عنہم کا نماز کے لیے ذوق و شوق
حدیث نمبر: 1079
وَعَن أم الدَّرْدَاء قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ أَبُو الدَّرْدَاءِ وَهُوَ مُغْضَبٌ فَقُلْتُ: مَا أَغْضَبَكَ؟ قَالَ: وَاللَّهِ مَا أَعْرِفُ مِنْ أَمْرِ أُمَّةِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا إِلَّا أَنَّهُمْ يُصَلُّونَ جَمِيعًا. رَوَاهُ البُخَارِيّ
ام درداء رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، ابودرداء رضی اللہ عنہ غصہ کی حالت میں میرے پاس تشریف لائے تو میں نے پوچھا: آپ کس وجہ سے غصہ میں ہیں؟ انہوں نے فرمایا اللہ کی قسم! محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کا ایک ہی کام باقی رہ گیا ہے کہ وہ با جماعت نماز ادا کرتے ہیں۔ رواہ البخاری۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (650)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح