وحدثنا الحسن الحلواني، قال: سمعت عفان، قال: سمعت ابا عوانة، قال: ما بلغني عن الحسن حديث، إلا اتيت به ابان بن ابي عياش، فقراه علي.وحَدَّثَنَا الْحَسَنُ الْحُلْوَانِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَفَّانَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عَوَانَةَ، قَالَ: مَا بَلَغَنِي عَنِ الْحَسَنِ حَدِيثٌ، إِلَّا أَتَيْتُ بِهِ أَبَانَ بْنَ أَبِي عَيَّاشٍ، فَقَرَأَهُ عَلَيَّ.
عفان نے کہا: میں نے ابو عوانہ سے سنا، کہا: مجھے حسن (بصری) سے کوئی حدیث نہ پہنچی مگر میں اسے ابان بن ابی عیاش کے پاس لے گیا تو اس نے اسے میرے سامنے پڑھا
ابو عوانہؒ کہتےہیں مجھے حسنؒ سے جو روایت بھی پہنچی میں وہ لے کر ابان بن عیاشؒ کے پاس آگیا، تو اس نے وہ مجھے (جھوٹ کے طور پر) سنادی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 7
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (19518)»