صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
حیض کے احکام و مسائل
The Book of Menstruation
21. باب إِنَّمَا الْمَاءُ مِنَ الْمَاءِ:
21. باب: پانی سے غسل صرف (منی کے) پانی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
Chapter: At the beginning of Islam, intercourse did not necessitate ghusl unless semen was emitted, then that was abrogated and ghusl becomes obligatory for intercourse
حدیث نمبر: 778
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا غندر ، عن شعبة . ح وحدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن الحكم ، عن ذكوان ، عن ابي سعيد الخدري ، " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، مر على رجل من الانصار، فارسل إليه، فخرج وراسه يقطر، فقال: لعلنا اعجلناك؟ قال: نعم يا رسول الله، قال: إذا اعجلت، او اقحطت، فلا غسل عليك، وعليك الوضوء، وقال ابن بشار: إذا اعجلت او اقحطت.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنِ شُعْبَةَ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنِ الْحَكَمِ ، عَنْ ذَكْوَانَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، " أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَرَّ عَلَى رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ، فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ، فَخَرَجَ وَرَأْسُهُ يَقْطُرُ، فَقَالَ: لَعَلَّنَا أَعْجَلْنَاكَ؟ قَالَ: نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: إِذَا أُعْجِلْتَ، أَوْ أَقْحَطْتَ، فَلَا غُسْلَ عَلَيْكَ، وَعَلَيْكَ الْوُضُوءُ، وقَالَ ابْنُ بَشَّارٍ: إِذَا أُعْجِلْتَ أَوْ أُقْحِطْتَ.
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن مثنی اور ابن بشار نےمحمد بن جعفر غندر سے، انہوں نے شعبہ سے، انہوں نے حکم کے حوالے سے ذکوان سے اور انہوں نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سےروایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک انصاری آدمی کے (مکان کے) پاس سے گزرے تو سے بلوایا، وہ اس حال میں نکلا کہ اس کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا تو آپ نے فرمایا: شاید ہم نے تمہیں جلدی میں ڈالا۔ اس نے کہا: جی ہاں، اے اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا: جب تمہیں جلدی میں ڈال دیا جائے یا تم انزال نہ کر سکو تو تم پر غسل لازم نہیں ہے، البتہ وضو ضروری ہے۔ ابن بشار نے کہا: جب تمہیں جلدی میں ڈال دیا جائے یا تجھے (انزال سے) روک دیا جائے۔
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک انصاری انسان کے مکان سے گزرے تو اسے بلوایا، وہ اس حال میں نکلا کہ اس کے سر سے پانی گر رہا تھا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شاید ہم نے تجھے جلدی کرنے پر مجبور کر دیا۔ اس نے کہا: ہاں! اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم ! آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تمہیں جلدی کرنی پڑے یا انزال نہ ہو سکے تو تم پر غسل لازم نہیں ہے، اور وضو ضروری ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 345

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاري180سعد بن مالكإذا أعجلت أو قحطت فعليك الوضوء
   صحيح مسلم778سعد بن مالكأعجلت أو أقحطت فلا غسل عليك وعليك الوضوء
   سنن ابن ماجه586سعد بن مالكيتوضأ ثم ينام
   سنن ابن ماجه606سعد بن مالكإذا أعجلت أو أقحطت فلا غسل عليك وعليك الوضوء
   بلوغ المرام94سعد بن مالك‏‏‏‏الماء من الماء


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.