حدثنا علي بن حجر السعدي ، وإسحاق بن إبراهيم واللفظ لابن حجر، قال إسحاق: اخبرنا، وقال ابن حجر: حدثنا جرير ، عن المغيرة ، عن نعيم بن ابي هند ، عن ربعي بن حراش ، قال: اجتمع حذيفة وابو مسعود، فقال حذيفة " لانا بما مع الدجال اعلم منه إن معه نهرا من ماء ونهرا من نار، فاما الذي ترون انه نار ماء، واما الذي ترون انه ماء نار، فمن ادرك ذلك منكم فاراد الماء، فليشرب من الذي يراه انه نار، فإنه سيجده ماء "، قال ابو مسعود : هكذا سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول.حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لِابْنِ حُجْرٍ، قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وقَالَ ابْنُ حُجْرٍ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْمُغِيرَةِ ، عَنْ نُعَيْمِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ ، قَالَ: اجْتَمَعَ حُذَيْفَةُ وَأَبُو مَسْعُودٍ، فقال حذيفة " لَأَنَا بِمَا مَعَ الدَّجَّالِ أَعْلَمُ مِنْهُ إِنَّ مَعَهُ نَهْرًا مِنْ مَاءٍ وَنَهْرًا مِنْ نَارٍ، فَأَمَّا الَّذِي تَرَوْنَ أَنَّهُ نَارٌ مَاءٌ، وَأَمَّا الَّذِي تَرَوْنَ أَنَّهُ مَاءٌ نَارٌ، فَمَنْ أَدْرَكَ ذَلِكَ مِنْكُمْ فَأَرَادَ الْمَاءَ، فَلْيَشْرَبْ مِنَ الَّذِي يَرَاهُ أَنَّهُ نَارٌ، فَإِنَّهُ سَيَجِدُهُ مَاءً "، قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ : هَكَذَا سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ.
نعیم بن ابی ہند نے ربعی حراش سے روایت کی کہا: (ایک بارجب) حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا: دجال کے ہمراہ جو کچھ ہو گا اس مجھے خود اس کی نسبت زیادہ علم ہے اس کے ہمراہ ایک دریا پانی کا ہو گا اور ایک دریا آگ کا ہوگا، جوتمھیں نظرآئے گا۔کہ وہ آگ ہے وہ پانی ہو گا اور جو تمھیں نظر آئے گا کہ وہ پانی ہے وہ آگ ہو گی۔ تم میں سے جو شخص اس کو پائے اور پانی پینا چاہے وہ اس دریا سے پیے جو اسے نظر آتا ہے کہ وہ آگ ہے۔بلاشبہ وہ اسے پانی پائے گا۔حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح فرماتے ہوئے سناتھا۔
حضرت ربعی بن حراش رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت ابو مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ اکٹھے ہوئے تو حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا،دجال کے ساتھ جو کچھ ہے میں اس کی حقیقت اس سے زیادہ جانتا ہوں اس کے ساتھ ایک پانی کا دریا ہو گا اور ایک دریا آگ کا ہوگا، چنانچہ وہ جس کو تم دیکھو گے کہ وہ آگ ہے پانی ہو گا اور رہا وہ جس کو تم دیکھو گے وہ پانی ہے، آگ ہوگی لہٰذا تم میں سے جو اس واقعہ کو پائے اور پانی پینا چاہے تو اس سے پیے، جس کو آگ دیکھے،کیونکہ وہ اس کو یقیناً پانی پائے گا۔"حضرت ابو مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہنے لگے میں نے بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس طرح بیان کرتے سنا۔"
مع الدجال إذا خرج ماء ونارا فأما الذي يرى الناس أنها النار فماء بارد وأما الذي يرى الناس أنه ماء بارد فنار تحرق فمن أدرك منكم فليقع في الذي يرى أنها نار فإنه عذب بارد قال حذيفة وسمعته يقول إن رجلا كان فيمن كان قبلكم أتاه الملك ليقبض روحه فقيل له هل
الدجال معه نهرا من ماء ونهرا من نار فأما الذي ترون أنه نار ماء وأما الذي ترون أنه ماء نار فمن أدرك ذلك منكم فأراد الماء فليشرب من الذي يراه أنه نار فإنه سيجده ماء
الدجال يخرج وإن معه ماء ونارا فأما الذي يراه الناس ماء فنار تحرق وأما الذي يراه الناس نارا فماء بارد عذب فمن أدرك ذلك منكم فليقع في الذي يراه نارا فإنه ماء عذب طيب