سفیان نے زہری سے، انھوں نے سعید (بن مسیب) سے اور انھوں نےحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قیامت قائم نہیں ہو گی یہاں تک کہ تم ایک ایسی قوم سے جنگ کروگے۔جن کے چہرے کوٹی ہوئی ڈھالوں کی طرح ہو ں گے۔اور قیامت قائم نہیں ہوگی۔یہاں تک کہ تم ایسی قوم سے جنگ کروگے جن کے جوتے بالوں (اون) کے ہوں گے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"قیامت قائم نہیں ہو گی،حتی کہ تم سے ایسی قوم جنگ کرے گی، جن کے چہرے گویا کہ دوہری ڈھال ہیں اور قیامت قائم نہیں ہو گی حتی کہ تم ایسی قوم سے لڑو گے، جن کی جوتیاں بالوں کی ہوں گی۔"
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7310
حدیث حاشیہ: مفردات الحدیث: (1) مجان، مجن کی جمع ہے۔ (2) مطرقه: جن پر چمڑا چڑھایاگیا ہو، یعنی ان کے چہرے گول مٹول اور بھرپورہوں گے۔ (3) نعالهم الشعر، ان کے جوتے بالوں کی رسیوں سے بنے ہوں گے۔ فوائد ومسائل: حدیث میں بیان کردہ، قوم سے مراد، ترک ہیں، جن سے ان کے کفر کے دور میں جنگیں ہوئیں، یہ بالوں کے جوتے اور لباس پہنتے تھے اور ایک دوسری قوم، بابک خرمی کے ساتھی بھی بالوں کے جوتے پہنتے تھے، یہ 201ھ میں نکلا اور 222ھ میں قتل کردیا گیا۔