صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
فتنے اور علامات قیامت
The Book of Tribulations and Portents of the Last Hour
18. باب لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَمُرَّ الرَّجُلُ بِقَبْرِ الرَّجُلِ فَيَتَمَنَّى أَنْ يَكُونَ مَكَانَ الْمَيِّتِ مِنَ الْبَلاَءِ:
18. باب: قیامت کے قریب فتنوں کی وجہ سے انسان کا قبرستان سے گزرتے ہوئے موت کی تمنا کرنا۔
Chapter: The Hour Will Not Begin Until A Man Passes By Another Man's Grave And Wishes That He Was In The Place Of The Deceased, Because Of Calamity
حدیث نمبر: 7310
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابن ابي عمر واللفظ لابن ابي عمر، قالا: حدثنا سفيان ، عن الزهري ، عن سعيد ، عن ابي هريرة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لا تقوم الساعة حتى تقاتلوا قوما، كان وجوههم المجان المطرقة، ولا تقوم الساعة حتى تقاتلوا قوما نعالهم الشعر ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي عُمَرَ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تُقَاتِلُوا قَوْمًا، كَأَنَّ وُجُوهَهُمُ الْمَجَانُّ الْمُطْرَقَةُ، وَلَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تُقَاتِلُوا قَوْمًا نِعَالُهُمُ الشَّعَرُ ".
سفیان نے زہری سے، انھوں نے سعید (بن مسیب) سے اور انھوں نےحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قیامت قائم نہیں ہو گی یہاں تک کہ تم ایک ایسی قوم سے جنگ کروگے۔جن کے چہرے کوٹی ہوئی ڈھالوں کی طرح ہو ں گے۔اور قیامت قائم نہیں ہوگی۔یہاں تک کہ تم ایسی قوم سے جنگ کروگے جن کے جوتے بالوں (اون) کے ہوں گے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"قیامت قائم نہیں ہو گی،حتی کہ تم سے ایسی قوم جنگ کرے گی، جن کے چہرے گویا کہ دوہری ڈھال ہیں اور قیامت قائم نہیں ہو گی حتی کہ تم ایسی قوم سے لڑو گے، جن کی جوتیاں بالوں کی ہوں گی۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2912

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 7310 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7310  
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
مجان،
مجن کی جمع ہے۔
(2)
مطرقه:
جن پر چمڑا چڑھایاگیا ہو،
یعنی ان کے چہرے گول مٹول اور بھرپورہوں گے۔
(3)
نعالهم الشعر،
ان کے جوتے بالوں کی رسیوں سے بنے ہوں گے۔
فوائد ومسائل:
حدیث میں بیان کردہ،
قوم سے مراد،
ترک ہیں،
جن سے ان کے کفر کے دور میں جنگیں ہوئیں،
یہ بالوں کے جوتے اور لباس پہنتے تھے اور ایک دوسری قوم،
بابک خرمی کے ساتھی بھی بالوں کے جوتے پہنتے تھے،
یہ 201ھ میں نکلا اور 222ھ میں قتل کردیا گیا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7310   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.