) حماد بن زید نے کہا: ہمیں ابوعمران جونی نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: عبداللہ بن رباح انصاری نے میری طرف لکھ بھیجا کہ حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ایک روز دن چڑھے (مسجد میں) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو اتنے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو آدمیوں کی آوازیں سنیں جو ایک آیت کے بارے میں (ایک دوسرے سے) اختلاف کر رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نکل کر ہمارے سامنے تشریف لائے۔ آپ کے چہرہ مبارک پر غصہ (صاف) پہچانا جا رہا تھا تو آپ نے فرمایا: "جو لوگ تم سے پہلے تھے وہ کتاب اللہ کے بارے میں اختلاف کرنے سے ہلاک ہو گئے۔"
حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک دن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کے لیے جلدی حاضر ہوا یعنی صبح سویرے گیا تو آپ نے دوآدمیوں کی آوازیں سنیں جو ایک آیت کے بارے میں اختلاف کر رہے تھے چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس باہر تشریف لائے، آپ کے چہرے پر غصے کے آثار نظر آرہے تھے سو آپ نے فرمایا:"تم سے پہلے لوگ اپنی کتاب میں اختلاف کی بنا پر ہلاک ہوئے۔"