ہشیم نے ہمیں خالد سے خبر دی، انہوں نے ابوقلابہ سے، انہوں نے ابواسماء سے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص کسی مریض کی عیادت کرتا ہے وہ واپس آنے تک مسلسل جنت کی ایک روش پر رہتا ہے۔"
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو بیمار کی عیادت کے لیے گیا وہ واپس لوٹنے تک جنت کے پھل میں رہتاہے۔"
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6552
حدیث حاشیہ: مفردات الحدیث: مخرفة: باغ، یا اس کی روش، یا اس تک پہنچانے کا راستہ۔ خرفة: پھل۔ فوائد ومسائل: اس حدیث سے معلوم ہوا بیمار کی عیادت کے لیے آنا جانا، اس قدر پسندیدہ اور اعلیٰ عمل ہے کہ وہ جنت میں جانے اور اس کے پھل کے حصول کا ذریعہ اور سبب ہے، کیونکہ یہ عمل بیمار کی تسلی اور مسرت کا باعث بنتا ہے۔ اس لیے اس عمل کو اس کی راحت و آسائش میں خلل کا باعث نہیں ہونا چاہیے یا اس کے پاس اتنا زیادہ وقت بیٹھنا کہ اس کے لیے اذیت اور تکلیف کا سبب بنے درست نہیں ہے۔