صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر

صحيح مسلم
لباس اور زینت کے احکام
The Book of Clothes and Adornment
26. باب تَحْرِيمِ تَصْوِيرِ صُورَةِ الْحَيَوَانِ وَتَحْرِيمِ اتِّخَاذِ مَا فِيهِ صُورَةٌ غَيْرُ مُمْتَهَنَةٍ بِالْفَرْشِ وَنَحْوِهِ وَأَنَّ الْمَلَائِكَةَ عَلَيْهِمْ السَّلَام لَا يَدْخُلُونَ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ وَلَا كَلْبٌ 
26. باب: جانور کی تصویر بنانا حرام ہے اور فرشتوں کا اس گھر میں داخل نہ ہونا جس گھر میں کتا اور تصویر ہو اس کا بیان۔
Chapter: The Prohibition Of Making Images Of Living Beings, And The Prohibition Of Using Images That Are Not Subjected To Disrespect In Furnishings And The Like; The Angels (Peace Be Upon Them) Do Not Enter A House In Which There Is An Image Or A Dog
حدیث نمبر: 5511
Save to word اعراب
حدثني سويد بن سعيد ، حدثنا عبد العزيز بن ابي حازم ، عن ابيه ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، عن عائشة انها، قالت: واعد رسول الله صلى الله عليه وسلم جبريل عليه السلام في ساعة ياتيه فيها، فجاءت تلك الساعة ولم ياته، وفي يده عصا، فالقاها من يده، وقال: " ما يخلف الله وعده ولا رسله " ثم التفت فإذا جرو كلب تحت سريره، فقال يا عائشة: " متى دخل هذا الكلب هاهنا؟ "، فقالت: والله ما دريت، فامر به فاخرج، فجاء جبريل فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " واعدتني فجلست لك فلم تات "، فقال: " منعني الكلب الذي كان في بيتك إنا لا ندخل بيتا فيه كلب ولا صورة ".حَدَّثَنِي سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا، قَالَتْ: وَاعَدَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام فِي سَاعَةٍ يَأْتِيهِ فِيهَا، فَجَاءَتْ تِلْكَ السَّاعَةُ وَلَمْ يَأْتِهِ، وَفِي يَدِهِ عَصًا، فَأَلْقَاهَا مِنْ يَدِهِ، وَقَالَ: " مَا يُخْلِفُ اللَّهُ وَعْدَهُ وَلَا رُسُلُهُ " ثُمَّ الْتَفَتَ فَإِذَا جِرْوُ كَلْبٍ تَحْتَ سَرِيرِهِ، فَقَالَ يَا عَائِشَةُ: " مَتَى دَخَلَ هَذَا الْكَلْبُ هَاهُنَا؟ "، فَقَالَتْ: وَاللَّهِ مَا دَرَيْتُ، فَأَمَرَ بِهِ فَأُخْرِجَ، فَجَاءَ جِبْرِيلُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " وَاعَدْتَنِي فَجَلَسْتُ لَكَ فَلَمْ تَأْتِ "، فَقَالَ: " مَنَعَنِي الْكَلْبُ الَّذِي كَانَ فِي بَيْتِكَ إِنَّا لَا نَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ وَلَا صُورَةٌ ".
عبد العزیز بن ابی حازم نے اپنے والد سے، انھوں نے ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، کہا جبرئیل علیہ السلام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے وعدہ کیا کہ وہ ایک خاص گھڑی میں ان کے پاس آئیں گے، چنانچہ وہ گھڑی آگئی لیکن جبرئیل علیہ السلام نہ آئے۔ (اس وقت) آپ کے دست مبارک میں ایک عصاتھا۔آپ نے اسے اپنے ہا تھا سے (نیچے پھینکا اور فرمایا: "نہ اللہ تعا لیٰ اپنے وعدے کی خلا ف ورزی کرتا ہے نہ رسول (خلا ف ورزی کرتے ہیں۔) " جبریل امین علیہ السلام بھی وحی لے کر انبیا ء علیہ السلام کی طرف آنے والے اللہ کے رسول تھے) پھر آپ نے دھیان دیا تو ایک چار پا ئی کے نیچے کتے " کا ایک پلا تھا۔آپ نے فرما یا: " عائشہ رضی اللہ عنہا! یہ کتا یہاں کب گھسا؟"انھوں نے کہا: واللہ!مجھے بالکل پتہ نہیں چلا۔آپ نے حکم دیا تو اس (پلے) کو نکال دیا گیا، پھر جبریل علیہ السلام تشریف لے آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرما یا: " آپ نے میرے ساتھ وعدہ کیا تھا میں آپ کی خاطر بیٹھا رہا لیکن آپ نہیں آئے۔"انھوں نے کہا آپ کے گھر میں جو کتا تھا، مجھے اس نے روک لیا ہم ایسے گھر میں دا خخل نہیں ہو تے جس میں کتا ہو۔نہ (اس میں جہاں تصویر ہو۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ جبریل علیہ السلام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک مخصوص وقت میں آپ کے پاس آنے کا وعدہ کیا، وہ معین وقت آ گیا لیکن جبریل علیہ السلام نہ آئے، آپ کے ہاتھ میں ایک عصا (ڈنڈا) تھا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اپنے ہاتھ سے پھینک دیا اور فرمایا: اللہ اور اس کے فرستادے، اپنے وعدہ کی مخالفت نہیں کرتے۔ پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم نے توجہ کی یا نظر دوڑائی تو اپنی چارپائی کے نیچے کتے کا ایک پلا دیکھا اور پوچھا: اے عائشہ! یہ کتا یہاں کب آ گیا؟ انہوں نے جواب دیا، اللہ کی قسم! مجھے پتہ نہیں ہے تو آپ کے حکم سے اس کو نکال دیا گیا تو جبریل علیہ السلام بھی آ گئے، اس پر آپ نے (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے) فرمایا: آپ نے مجھ سے وعدہ کیا تو میں آپ کے انتظار میں بیٹھا، لیکن آپ آئے ہی نہیں اس پر اس نے جواب دیا، مجھے اس کتے نے آنے سے روکا جو آپ کے گھر میں تھا، کیونکہ ہم اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویر ہو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2104

   صحيح البخاري5957عائشة بنت عبد اللهأصحاب هذه الصور يعذبون يوم القيامة يقال لهم أحيوا ما خلقتم الملائكة لا تدخل بيتا فيه الصورة
   صحيح البخاري3224عائشة بنت عبد اللهلا تدخل بيتا فيه صورة من صنع الصورة يعذب يوم القيامة يقول أحيوا ما خلقتم
   صحيح البخاري5181عائشة بنت عبد اللهالبيت الذي فيه الصور لا تدخله الملائكة
   صحيح البخاري2105عائشة بنت عبد اللهالبيت الذي فيه الصور لا تدخله الملائكة
   صحيح مسلم5511عائشة بنت عبد اللهلا ندخل بيتا فيه كلب ولا صورة
   سنن ابن ماجه3651عائشة بنت عبد اللهلا ندخل بيتا فيه كلب ولا صورة
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم589عائشة بنت عبد اللهإن اصحاب هذه الصور يوم القيامة يعذبون بها، يقال لهم: احيوا ما خلقت

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.