جریر نے سلیمان تیمی سے، انھوں نے ابو عثمان سے روایت کی، کہا: ہم عتبہ بن فرقد رضی اللہ عنہ کے ساتھ تو ہمارے پاس حضرت عمر رضی اللہ عنہ کامکتوب آیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ریشم (کالباس) اس کے سوا کوئی شخص نہیں پہنتا جس کا آخرت میں اس میں سے کوئی حصہ نہ ہو، سوائے اتنے (ریشم) کے (اتنی مقدار جائز ہے) "ابوعثمان نے انگوٹھے کے ساتھ کی اپنی دو انگلیوں سے اشارہ کیا۔مجھے اس طرح معلوم ہوا کہ جیسے وہ طیلسان (نشانات والی عبا) کے بٹنوں والی جگہ (کے برابر) ہو، یہاں تک کہ میں نے (اصل) طیلسان دیکھے، (وہ اتنی مقدار ہی تھی۔)
ابو عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم حضرت عتبہ بن فرقد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تھے تو ہمارے پاس حضرت عمر کا خط پہنچا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ریشم وہی پہنتا ہے، جس کا آخرت میں اس میں کوئی حصہ نہیں ہے، مگر اتنی مقدار۔“ ابو عثمان نے اپنے انگوٹھے کے ساتھ ملی ہوئی دونوں انگلیوں سے اشارہ کیا، میں نے دیکھا، وہ دونوں انگلیاں طیالسہ کے اطراف کے بقدر ہیں، جب میں نے طیالسہ دیکھا۔