حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا جرير، عن مغيرة، عن إبراهيم، قال: قال علقمة: قرات القرآن في سنتين، فقال الحارث: القرآن هين، الوحي اشد،حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: قَالَ عَلْقَمَةُ: قَرَأْتُ الْقُرْآنَ فِي سَنَتَيْنِ، فَقَالَ الْحَارِثُ: الْقُرْآنُ هَيِّنٌ، الْوَحْيُ أَشَدُّ،
قتیبہ بن سعید، جریر، مغیرہ نے ابراہیم سے روایت کی، کہا: علقمہ نے کہا: میں نے دو سال میں قرآن پڑھا (تدبر کرتے ہوئے ختم کیا۔) تو حارث نے کہا: قرآن آسان ہے، وحی اس سے زیادہ مشکل ہے۔
ابراہیم نخعیؒ کہتے ہیں: حضرت علقمہ ؒ نے کہا: ”میں نے قرآن دو سال پڑھا، تو حارث نے کہا: قرآن آسان ہے، وحی بہت مشکل اور بھاری ہے۔“ یعنی: وہ راز کی باتیں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف حضرت علی رضی الله عنه کو بتائیں اور انھیں اپنا وصی بنایا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 7
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (000)»