صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
قتل کی ذمہ داری کے تعین کے لیے اجتماعی قسموں، لوٹ مار کرنے والوں (کی سزا)، قصاص اور دیت کے مسائل
The Book of Muharibin, Qasas (Retaliation), and Diyat (Blood Money)
11. باب دِيَةِ الْجَنِينِ وَوُجُوبِ الدِّيَةِ فِي قَتْلِ الْخَطَإِ وَشِبْهِ الْعَمْدِ عَلَى عَاقِلَةِ الْجَانِي:
11. باب: پیٹ کے بچے کی دیت اور قتل خطا اور شبہ عمد کی دیت کا بیان۔
Chapter: The Diyah for a fetus; and the Diyah for accidental killing and the ambiguous killing must be paid by the shahiqilah of the killer
حدیث نمبر: 4394
Save to word اعراب
وحدثني محمد بن رافع ، حدثنا يحيى بن آدم ، حدثنا مفضل ، عن منصور ، عن إبراهيم ، عن عبيد بن نضيلة ، عن المغيرة بن شعبة " ان امراة قتلت ضرتها بعمود فسطاط، فاتي فيه رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقضى على عاقلتها بالدية وكانت حاملا فقضى في الجنين بغرة، فقال بعض عصبتها: اندي من لا طعم ولا شرب ولا صاح فاستهل ومثل ذلك يطل، قال: فقال: سجع كسجع الاعراب "،وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ، حَدَّثَنَا مُفَضَّلٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ نُضَيْلَةَ ، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ " أَنَّ امْرَأَةً قَتَلَتْ ضَرَّتَهَا بِعَمُودِ فُسْطَاطٍ، فَأُتِيَ فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَضَى عَلَى عَاقِلَتِهَا بِالدِّيَةِ وَكَانَتْ حَامِلًا فَقَضَى فِي الْجَنِينِ بِغُرَّةٍ، فَقَالَ بَعْضُ عَصَبَتِهَا: أَنَدِي مَنْ لَا طَعِمَ وَلَا شَرِبَ وَلَا صَاحَ فَاسْتَهَلَّ وَمِثْلُ ذَلِكَ يُطَلُّ، قَالَ: فَقَالَ: سَجْعٌ كَسَجْعِ الْأَعْرَابِ "،
مفضل نے منصور سے، انہوں نے ابراہیم سے، انہوں نے عبید بن نضیلہ سے اور انہوں نے حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: ایک عورت نے اپنی سوتن کو خیمے کی لکڑی سے قتل کر دیا، اس (معاملے) کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا تو آپ نے اس عورت کے عاقلہ پر دیت عائد ہونے کا فیصلہ فرمایا اور چونکہ وہ حاملہ (بھی) تھی تو آپ نے پیٹ کے بچے کے بدلے میں ایک غلام (بطور تاوان دیے جانے) کا فیصلہ کیا، اس پر اس کے عصبہ (جدی مرد رشتہ داروں) میں سے کسی نے کہا: کیا ہم اس کی دیت دیں جس نے نہ کھایا، نہ پیا، نہ چیخا، نہ چلایا، اس طرح کا (خون) تو رائیگاں ہوتا ہے، کہا: تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کیا بدوؤں کی سجع جیسی سجع ہے؟"
حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت نے اپنی سوکن کو خیمہ کی چوب (لکڑی) سے قتل کر ڈالا، مقدمہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قاتلہ کے عاقلہ پر دیت ڈالی اور مقتولہ حاملہ تھی تو اس کے جنین کے بدل میں غرة ڈالا تو اس کے بعض عصبہ نے کہا کہ کیا ہم اس کی دیت ادا کریں، جس نے کھایا نہ پیا اور نہ چیخ کر چلایا، ایسے فرد کا خون رائیگاں ہوتا ہے، (اس کی دیت نہیں ہوتی) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بدوؤں کی طرح قافیہ بندی سے کام لے رہا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1682

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلم4393مغيرة بن شعبةدية المقتولة على عصبة القاتلة غرة لما في بطنها أسجع كسجع الأعراب
   صحيح مسلم4394مغيرة بن شعبةقضى على عاقلتها بالدية كانت حاملا قضى في الجنين بغرة سجع كسجع الأعراب
   جامع الترمذي1411مغيرة بن شعبةالجنين غرة عبد أو أمة جعله على عصبة المرأة
   سنن أبي داود4568مغيرة بن شعبةأسجع كسجع الأعراب قضى فيه بغرة جعله على عاقلة المرأة
   سنن ابن ماجه2633مغيرة بن شعبةالدية على العاقلة
   سنن النسائى الصغرى4825مغيرة بن شعبةقضى رسول الله على عصبة القاتلة بالدية في الجنين غرة أسجع كسجع الأعراب
   سنن النسائى الصغرى4826مغيرة بن شعبةدية المقتولة على عصبة القاتلة غرة لما في بطنها أسجع كسجع الأعراب جعل عليهم الدية
   سنن النسائى الصغرى4827مغيرة بن شعبةالدية على عصبة القاتلة قضى لما في بطنها بغرة سجع كسجع الجاهلية
   سنن النسائى الصغرى4828مغيرة بن شعبةعلى عصبة القاتلة بالدية لما في بطنها بغرة
   سنن النسائى الصغرى4829مغيرة بن شعبةالغرة على عاقلة المرأة
   سنن النسائى الصغرى4830مغيرة بن شعبةغرة عبد أو أمة جعلت على عاقلة المرأة


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.