محمد بن سیرین نے حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک آدمی نے دوسرے آدمی کے ہاتھ کو دانتوں سے کاٹا، اس نے اپنا ہاتھ کھینچا تو اس کا سامنے والا ایک یا دو دانت گر گئے، اس پر اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فریاد کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم مجھ سے کیا کہتے ہو؟ تم مجھے یہ کہتے ہو کہ میں اسے یہ کہوں: وہ اپنا ہاتھ تمہارے منہ میں دیا اور تم اس طرح اسے چباؤ جس طرح سانڈ چباتا ہے؟ تم بھی اپنا ہاتھ (اس کے منہ کی طرف) بڑھاؤ حتی کہ وہ اسے کاٹنے لگے، پھر تم اسے کھینچ لینا
حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے دوسرے کا ہاتھ دانتوں سے چبایا، اس نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا، تو اس کا سامنے کا ایک دانت یا دونوں ٹوٹ گئے، (گر گئے) تو اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مدد طلب کی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو مجھے کیا مشورہ یا ہدایت دیتا ہے، یہ مشورہ دیتا ہے کہ میں اسے حکم دوں، وہ اپنا ہاتھ تیرے منہ میں رہنے دیتا اور تو اسے کاٹتا رہتا، جس طرح اونٹ چباتا ہے؟ اپنا ہاتھ اس کے منہ میں رکھ تاکہ وہ اسے چبائے، پھر اس کو کھینچ لینا۔“