4. باب: جب کوئی دوسرے کی جان یا عضو پر حملہ کرے اور وہ اس کو دفع کرے اور دفع کرنے میں حملہ کرنے والے کی جان یا عضو کو نقصان پہنچے تو اس پر کچھ تاوان نہ ہو گا (یعنی حفاظت خود اختیاری جرم نہیں ہے)۔
Chapter: If a person attacks another person's life and limb, and the other defends himself and kills him or injures him, there is no penalty on him
بدیل نے عطاء بن ابی رباح سے اور انہوں نے صفوان بن یعلیٰ سے روایت کی کہ یعلیٰ بن منیہ رضی اللہ عنہ کا ایک ملازم تھا کسی آدمی نے اس کی کلائی کو دانتوں سے کاٹا، اس نے اسے کھینچا تو اس کا سامنے والا دانت گر گیا، معاملہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم تک لایا گیا تو آپ نے اسے رائیگاں قرار دیا اور فرمایا: "تم چاہتے تھے کہ اسے (اس کی کلائی کو اس طرح) چبا ڈالو جس طرح سانڈ چناتا ہے۔"
حضرت صفوان بن یعلیٰ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ یعلیٰ بن منیہ کے اجیر کا ایک آدمی نے ہاتھ (کلائی) چبایا، تو اس نے اسے کھینچ لیا، جس سے کاٹنے والے کا سامنے کا دانت گر گیا، مقدمہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کیا گیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو رائیگاں قرار دیا، اور فرمایا: ”تو نے چاہا اس کو چباتا رہے، جس طرح اونٹ چباتا ہے۔“