صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
قسموں کا بیان
The Book of Oaths
11. باب ثَوَابِ الْعَبْدِ وَأَجْرِهِ إِذَا نَصَحَ لِسَيِّدِهِ وَأَحْسَنَ عِبَادَةَ اللَّهِ:
11. باب: غلام کے اجر و ثواب کا بیان اگر وہ اپنے آقا کی خیر خواہی کرے اور اللہ تعالیٰ کی اچھے طریقے سے عبادت کرے۔
Chapter: The reward of a slave who is sincere towards his master and worships Allah properly
حدیث نمبر: 4320
Save to word اعراب
حدثني ابو الطاهر ، وحرملة بن يحيى ، قالا: اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، قال: سمعت سعيد بن المسيب ، يقول: قال ابو هريرة ، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " للعبد المملوك المصلح اجران "، والذي نفس ابي هريرة بيده لولا الجهاد في سبيل الله والحج وبر امي، لاحببت ان اموت وانا مملوك، قال: وبلغنا ان ابا هريرة لم يكن يحج حتى ماتت امه لصحبتها، قال ابو الطاهر: في حديثه للعبد المصلح ولم يذكر المملوك،حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ ، يَقُولُ: قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لِلْعَبْدِ الْمَمْلُوكِ الْمُصْلِحِ أَجْرَانِ "، وَالَّذِي نَفْسُ أَبِي هُرَيْرَةَ بِيَدِهِ لَوْلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْحَجُّ وَبِرُّ أُمِّي، لَأَحْبَبْتُ أَنْ أَمُوتَ وَأَنَا مَمْلُوكٌ، قَالَ: وَبَلَغَنَا أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ لَمْ يَكُنْ يَحُجُّ حَتَّى مَاتَتْ أُمُّهُ لِصُحْبَتِهَا، قَالَ أَبُو الطَّاهِرِ: فِي حَدِيثِهِ لِلْعَبْدِ الْمُصْلِحِ وَلَمْ يَذْكُرِ الْمَمْلُوكَ،
ابوطاہر اور حرملہ بن یحییٰ نے ہمیں حدیث بیان کی، دونوں نے کہا: ہمیں ابن وہب نے خبر دی، کہا: مجھے یونس نے ابن شہاب سے خبر دی، انہوں نے کہا: میں نے سعید بن مسیب سے سنا، وہ کہہ رہے تھے، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اچھی طرح ذمہ داریاں نبھانے والے کسی کے مملوک (غلام) کے لیے دو اجر ہیں۔" اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں ابوہریرہ کی جان ہے! اگر اللہ کی راہ میں جہاد، حج اور اپنی والدہ کی خدمت (جیسے کام) نہ ہوتے تو میں پسند کرتا کہ میں مروں تو غلام ہوں۔ (سعید بن مسیب نے) کہا: ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اپنی والدہ کی وفات تک ان کے ساتھ رہنے (اور خدمت کرنے) کی بنا پر حج نہیں کرتے تھے۔ ابوطاہر نے اپنی حدیث میں "اچھی طرح ذمہ داریاں نبھانے والا "عَبد" (غلام) کہا، "مملوک" نہیں کہا
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خوب کار مملوک (آقا کا خیرخواہ، رب کا عبادت گزار) دوہرے اجر کا حقدار ہے۔ اس ذات کی قسم، جس کے ہاتھ میں ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کی جان ہے، اگر اللہ کی راہ میں جہاد کی فضیلت، حج (کا ثواب) اور میری ماں کی وفاداری (کی ضرورت نہ ہوتی) تو میں غلامی کی موت کو پسند کرتا، راوی کہتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ (نفلی) حج نہیں کرتے تھے، حتی کہ ان کی والدہ (امیمہ یا میمونہ) فوت ہو گئی، ابو طاہر کی روایت میں للعبد
ترقیم فوادعبدالباقی: 1665

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاري2549عبد الرحمن بن صخرنعما لأحدهم يحسن عبادة ربه وينصح لسيده
   صحيح البخاري2548عبد الرحمن بن صخرللعبد المملوك الصالح أجران
   صحيح مسلم4320عبد الرحمن بن صخرللعبد المملوك المصلح أجران
   صحيح مسلم4322عبد الرحمن بن صخرإذا أدى العبد حق الله وحق مواليه كان له أجران
   صحيح مسلم4324عبد الرحمن بن صخرنعما للمملوك أن يتوفى يحسن عبادة الله وصحابة سيده نعما له
   جامع الترمذي1985عبد الرحمن بن صخرنعما لأحدهم أن يطيع ربه ويؤدي حق سيده
   صحيفة همام بن منبه119عبد الرحمن بن صخرنعما للمملوك أن يتوفاه الله بحسن طاعة ربه وطاعة سيده نعما له نعما له


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.