ابومعاویہ نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں اعمش نے ابراہیم تیمی سے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں اپنے غلام کو مار رہا تھا تو میں نے اپنے پیچھے سے آواز سنی: "ابومسعود! جان لو، اس پر تمہارا جتنا اختیار ہے، اس کی نسبت اللہ تم پر زیادہ اختیار رکھتا ہے۔" میں مڑا تو دیکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے، میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! وہ اللہ کی رضا کے لیے آزاد ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "دیکھو! اگر تم ایسا نہ کرتے تو تمہیں آگ جھلساتی یا تمہیں آگ چھوتی
حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، میں اپنے غلام کو مار رہا تھا کہ میں نے اپنے پیچھے سے آواز سنی، ”جان لو! اے ابو مسعود، اللہ تعالیٰ کو تجھ پر اس سے زیادہ قدرت حاصل ہے، جتنی تمہیں اس پر حاصل ہے۔“ تو میں نے مڑ کر دیکھا، تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے، اس پر میں نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول! وہ اللہ کی رضا کی خاطر آزاد ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم ایسا نہ کرتے، تو تمہیں آگ جھلساتی یا آگ پہنچتی۔“