صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر

صحيح مسلم
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
The Book of Musaqah
18. باب بَيْعِ الطَّعَامِ مِثْلاً بِمِثْلٍ:
18. باب: برابر برابر اناج کی بیع۔
Chapter: Selling Food Like for Like
حدیث نمبر: 4083
Save to word اعراب
حدثنا إسحاق بن منصور ، اخبرنا يحيى بن صالح الوحاظي ، حدثنا معاوية ح، وحدثني محمد بن سهل التميمي ، وعبد الله بن عبد الرحمن الدارمي واللفظ لهما جميعا، عن يحيى بن حسان ، حدثنا معاوية وهو ابن سلام ، اخبرني يحيى وهو ابن ابي كثير ، قال: سمعت عقبة بن عبد الغافر ، يقول: سمعت ابا سعيد ، يقول: " جاء بلال بتمر برني، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: من اين هذا؟ فقال بلال: تمر كان عندنا رديء، فبعت منه صاعين بصاع لمطعم النبي صلى الله عليه وسلم، فقال رسول الله عند ذلك: اوه عين الربا لا تفعل ولكن إذا اردت ان تشتري التمر، فبعه ببيع آخر ثم اشتر به "، لم يذكر ابن سهل في حديثه عند ذلك.حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ الْوُحَاظِيُّ ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ ح، وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلٍ التَّمِيمِيُّ ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ وَاللَّفْظُ لَهُمَا جَمِيعًا، عَنْ يَحْيَى بْنِ حَسَّانَ ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ وَهُوَ ابْنُ سَلَّامٍ ، أَخْبَرَنِي يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَبْدِ الْغَافِرِ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ ، يَقُولُ: " جَاءَ بِلَالٌ بِتَمْرٍ بَرْنِيٍّ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مِنْ أَيْنَ هَذَا؟ فَقَالَ بِلَالٌ: تَمْرٌ كَانَ عِنْدَنَا رَدِيءٌ، فَبِعْتُ مِنْهُ صَاعَيْنِ بِصَاعٍ لِمَطْعَمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ عِنْدَ ذَلِكَ: أَوَّهْ عَيْنُ الرِّبَا لَا تَفْعَلْ وَلَكِنْ إِذَا أَرَدْتَ أَنْ تَشْتَرِيَ التَّمْرَ، فَبِعْهُ بِبَيْعٍ آخَرَ ثُمَّ اشْتَرِ بِهِ "، لَمْ يَذْكُرْ ابْنُ سَهْلٍ فِي حَدِيثِهِ عِنْدَ ذَلِكَ.
اسحاق بن منصور نے کہا: ہمیں یحییٰ بن صالح وحاظی سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں معاویہ بن سلام نے حدیث سنائی۔ نیز محمد بن سہیل تمیمی اور عبداللہ بن عبدالرحمٰن دارمی نے۔۔ الفاظ دونوں کے یہی ہیں۔۔ دونوں نے مجھے یحییٰ بن حسان سے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں معاویہ بن سلام نے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: مجھے یحییٰ بن ابی کثیر نے خبر دی، انہوں نے کہا: میں نے عقبہ بن عبدالغافر سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: میں نے حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہہ رہے تھے: حضرت بلال رضی اللہ عنہ برنی کھجور لے کر آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا: "یہ کہاں سے لائے ہو؟" تو حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے کہا: ہمارے پاس ردی کھجور تھی، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کھانے کے لیے اُسے دو صاع کے عوض (اِس کے) ایک صاع سے بیچ دیا۔ تو اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مجھے افسوس ہوا! تو یہ عین سود ہے، ایسا نہ کرو بلکہ جب تم کھجور خریدنا چاہو تو اسے (ردی کھجور کو) دوسری (نقدی وغیرہ کے عوض کی گئی) بیع کے ذریعے سے بیچ دو، پھر اس (کی قیمت) سے (دوسری قسم) خرید لو۔" ابن سہل نے اپنی حدیث میں "اس وقت" کے الفاظ بیان نہیں کیے
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ سے بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ برنی کھجوریں لائے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا، کہاں سے لائے ہو؟ تو حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کی، ہمارے پاس نکمی کھجوریں تھیں، تو میں نے ان کے دو صاع کے عوض ایک صاع خرید لیا تاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھا لیں، تو اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: افسوس ہے وہ خالص سود ہے، ایسا مت کرو، لیکن جب ایسی کھجوریں خریدنا چاہو، تو (اپنی کھجوریں) الگ طور پر بیچ دو، پھر اس (قیمت) سے خرید لو۔ ابن سہیل کی روایت میں عند ذالك
ترقیم فوادعبدالباقی: 1594

   صحيح البخاري2312سعد بن مالكعين الربا لا تفعل ولكن إذا أردت أن تشتري فبع التمر ببيع آخر ثم اشتره
   صحيح مسلم4083سعد بن مالكعين الربا لا تفعل ولكن إذا أردت أن تشتري التمر فبعه ببيع آخر ثم اشتر به

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.