وحدثني الفضل بن سهل، قال: سالت معلى الرازي، عن محمد بن سعيد، الذي روى عنه عباد، فاخبرني، عن عيسى بن يونس، قال: كنت على بابه، وسفيان عنده، فلما خرج سالته عنه، فاخبرني انه كذابوحَدَّثَنِي الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ، قَالَ: سَأَلْتُ مُعَلًّى الرَّازِيَّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ، الَّذِي رَوَى عَنْهُ عَبَّادٌ، فَأَخْبَرَنِي، عَنْ عِيسَى بْنِ يُونُسَ، قَالَ: كُنْتُ عَلَى بَابِهِ، وَسُفْيَانُ عِنْدَهُ، فَلَمَّا خَرَجَ سَأَلْتُهُ عَنْهُ، فَأَخْبَرَنِي أَنَّهُ كَذَّابٌ
فضل بن سہل نے بتایا، کہا: میں نے معلیٰ رازی سے محمد بن سعید کے بارے میں، جس سے عباد بن کثیر نے روایت کی، پوچھا تو انہوں نے مجھے عیسیٰ بن یونس کے حوالے سے بیان کیا، کہا: میں اس کے دروزاے پر تھا، سفیان اس کے پاس موجود تھے جب وہ باہر نکل گیا تو میں نے ان (سفیان) سے اس کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے مجھے بتایا کہ وہ کذاب ہے۔
فضل بن سہیلؒ بیان کرتے ہیں: میں نے معلیٰ رازیؒ سے محمد بن سعید کے بارے میں پوچھا، جس سے عباد بن کثیر روایت بیان کرتا ہے، تو انھوں نے مجھےعیسیٰ بن یونسؒ سے نقل کیا۔ میں اس کے دروازے پر تھا اور سفیانؒ اس کے پاس حاضر تھے، جب وہ نکلے تو میں نے ان سے (سفیانؒ سے) اس (محمد بن سعید) کے بارے میں دریافت کیا، تو انھوں نے بتایا: ”وہ جھوٹا ہے۔“(مولانا عبد السّلام بستوی نے اس سے مراد عبادبن کثیر لیا ہے، کہ وہ جھوٹا ہے)
ترقیم فوادعبدالباقی: 7
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (18764)»