یحییٰ قطان اور بشر بن عمر نے شعبہ سے حدیث بیان کی، شعبہ اور سعید بن ابی عروبہ دونوں نے قتادہ سے ہمام کی (سابقہ) سند کے ساتھ بالکل اسی طرح روایت کی، مگر شعبہ کی حدیث آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول: "میرے رضاعی بھائی کی بیٹی ہے" پر ختم ہو گئی اور سعید کی حدیث میں ہے: "رضاعت سے وہ رشتے حرام ہو جاتے ہیں جو نسب سے حرام ہوتے ہیں۔" اور بشر بن عمر کی روایت میں (جابر بن زید سے روایت ہے کی بجائے یہ) ہے: "میں نے جابر بن زید سے سنا
امام صاحب اپنے تین مختلف اساتذہ کی سند سے ہمام کی مذکورہ سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں مگر شعبہ کی حدیث آپ کے اس قول پر ختم ہو گئی ہے ”وہ میرے رضاعی بھائی کی بیٹی ہے۔“ اور سعید کی روایت میں ہے ”واقعہ یہ ہے رضاعت سے وہ رشتے حرام ہو جاتے ہیں جو نسب سے حرام ہوتے ہیں۔“ (ہمام کی روایت میں نسب کی جگہ رحم کا لفظ ہے) اور بشر بن عمر کی روایت میں قتادہ نے سماع کی تصریح کی ہے۔ قتادہ مدلس راوی ہے اس لیے اس کا عنعنہ معتبر نہیں ہے۔