صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
نکاح کے احکام و مسائل
The Book of Marriage
13. باب الصَّدَاقِ وَجَوَازِ كَوْنِهِ تَعْلِيمَ قُرْآنٍ وَخَاتَمَ حَدِيدٍ وَغَيْرَ ذَلِكَ مِنْ قَلِيلٍ وَكَثِيرٍ وَاسْتِحْبَابِ كَوْنِهِ خَمْسَمِائَةِ دِرْهَمٍ لِمَنْ لاَ يُجْحَفُ بِهِ:
13. باب: مہر کا بیان اور تعلیم قرآن اور مہر ٹھہرانے میں لوہے کا چھلا وغیرہ کے بیان میں۔
Chapter: The Dowry. It is permissible for the dowry to be teaching Quran, a ring of iron or anything else, a small or large amount, And it is recommended for it to be Five Hundred Dirham
حدیث نمبر: 3487
Save to word اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد الثقفي ، حدثنا يعقوب يعني ابن عبد الرحمن القاري ، عن ابي حازم ، عن سهل بن سعد . ح وحدثنا عبد العزيز بن ابي حازم ، عن ابيه ، عن سهل بن سعد الساعدي ، قال: جاءت امراة إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالت: يا رسول الله، جئت اهب لك نفسي، فنظر إليها رسول الله صلى الله عليه وسلم، فصعد النظر فيها وصوبه، ثم طاطا رسول الله صلى الله عليه وسلم راسه، فلما رات المراة انه لم يقض فيها شيئا جلست، فقام رجل من اصحابه فقال: يا رسول الله، إن لم يكن لك بها حاجة، فزوجنيها، فقال: " فهل عندك من شيء؟ "، فقال: لا والله يا رسول الله، فقال: " اذهب إلى اهلك، فانظر هل تجد شيئا "، فذهب ثم رجع، فقال: لا والله ما وجدت شيئا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " انظر ولو خاتما من حديد "، فذهب ثم رجع، فقال: لا والله يا رسول الله، ولا خاتما من حديد، ولكن هذا إزاري، قال سهل: ما له رداء، فلها نصفه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما تصنع بإزارك إن لبسته لم يكن عليها منه شيء، وإن لبسته لم يكن عليك منه شيء "، فجلس الرجل حتى إذا طال مجلسه قام، فرآه رسول الله صلى الله عليه وسلم موليا، فامر به فدعي، فلما جاء، قال: " ماذا معك من القرآن؟ "، قال: معي سورة كذا وسورة كذا عددها، فقال: " تقرؤهن عن ظهر قلبك "، قال: نعم، قال: " اذهب فقد ملكتكها بما معك من القرآن "، هذا حديث ابن ابي حازم، وحديث يعقوب يقاربه في اللفظ،حدثنا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ الثَّقَفِيُّ ، حدثنا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيَّ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ . ح وَحدثنا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ ، قَالَ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فقَالَت: يَا رَسُولَ اللَّهِ، جِئْتُ أَهَبُ لَكَ نَفْسِي، فَنَظَرَ إِلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَصَعَّدَ النَّظَرَ فِيهَا وَصَوَّبَهُ، ثُمَّ طَأْطَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأْسَهُ، فَلَمَّا رَأَتِ الْمَرْأَةُ أَنَّهُ لَمْ يَقْضِ فِيهَا شَيْئًا جَلَسَتْ، فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِهِ فقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنْ لَمْ يَكُنْ لَكَ بِهَا حَاجَةٌ، فَزَوِّجْنِيهَا، فقَالَ: " فَهَلْ عَنْدَكَ مِنْ شَيْءٍ؟ "، فقَالَ: لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فقَالَ: " اذْهَبْ إِلَى أَهْلِكَ، فَانْظُرْ هَلْ تَجِدُ شَيْئًا "، فَذَهَبَ ثُمَّ رَجَعَ، فقَالَ: لَا وَاللَّهِ مَا وَجَدْتُ شَيْئًا، فقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " انْظُرْ وَلَوْ خَاتِمًا مِنْ حَدِيدٍ "، فَذَهَبَ ثُمَّ رَجَعَ، فقَالَ: لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَلَا خَاتِمًا مِنْ حَدِيدٍ، وَلَكِنْ هَذَا إِزَارِي، قَالَ سَهْلٌ: مَا لَهُ رِدَاءٌ، فَلَهَا نِصْفُهُ، فقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا تَصْنَعُ بِإِزَارِكَ إِنْ لَبِسْتَهُ لَمْ يَكُنْ عَلَيْهَا مِنْهُ شَيْءٌ، وَإِنْ لَبِسَتْهُ لَمْ يَكُنْ عَلَيْكَ مِنْهُ شَيْءٌ "، فَجَلَسَ الرَّجُلُ حَتَّى إِذَا طَالَ مَجْلِسُهُ قَامَ، فَرَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُوَلِّيًا، فَأَمَرَ بِهِ فَدُعِيَ، فَلَمَّا جَاءَ، قَالَ: " مَاذَا مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ؟ "، قَالَ: مَعِي سُورَةُ كَذَا وَسُورَةُ كَذَا عَدَّدَهَا، فقَالَ: " تَقْرَؤُهُنَّ عَنْ ظَهْرِ قَلْبِكَ "، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: " اذْهَبْ فَقَدْ مُلِّكْتكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ "، هَذَا حَدِيثُ ابْنِ أَبِي حَازِمٍ، وَحَدِيثُ يَعْقُوبَ يُقَارِبُهُ فِي اللَّفْظِ،
یعقوب بن عبدالرحمٰن القاری اور عبدالعزیز بن ابی حازم نے ابوحازم سے، انہوں نے حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک خاتون رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی، اور عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں اپنی ذات آپ کو ہبہ کرنے کے لیے حاضر ہوئی ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف نظر کی، آپ اپنی نظر نیچے سے اوپر اور اوپر سے نیچے تک لے گئے۔ پھررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر مبارک جھکا لیا۔ جب عورت نے دیکھا کہ آپ نے اس کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا تو وہ بیٹھ گئی۔ اس پر آپ کے صحابہ میں سے ایک آدمی کھڑا ہوا اور عرض کی: اے اللہ کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم )! اگر آپ کو اس (کے ساتھ شادی) کی ضرورت نہیں تو اس کی شادی میرے ساتھ کر دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا تمہارے پاس (حق مہر میں دینے کے لیے) کوئی چیز ہے؟" اس نے جواب دیا: اللہ کی قسم! اللہ کے رسول! (کچھ) نہیں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اپنے گھر والوں کے پاس جاؤ، دیکھو تمہیں کچھ ملتا ہے؟" وہ گیا پھر واپس آیا اور عرض کی: نہیں، اللہ کی قسم! مجھے کچھ نہیں ملا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "دیکھو! چاہے لوہے کی انگوٹھی ہو۔" وہ گیا پھر واپس آیا، اور عرض کی، نہیں، اللہ کی قسم! اللہ کے رسول! لوہے کی انگوٹھی بھی نہیں ہے، البتہ میری یہ تہبند ہے۔ سہل نے کہا: اس کے پاس (کندھے کی) چادر بھی نہیں تھی۔ اس میں سے آدھی (بطور مہر) اِس کے لیے ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "وہ تمہارے تہبند کا کیا کرے گی، اگر تم اسے پہنو گے تو اس (کے جسم) پر اس میں سے کچھ نہیں ہو گا اور اگر وہ پہنے گی تو تم پر اس میں سے کچھ نہیں ہو گا۔"اس پر وہ آدمی بیٹھ گیا۔ اسے بیٹھے ہوئے لمبا وقت ہو گیا تو وہ کھڑا ہو گیا (اور چل دیا۔) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پیٹھ پھیر کر جاتے ہوئے دیکھ لیا۔ آپ نے اس کے بارے میں حکم دیا تو اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خاطر بلا لیا گیا، جب وہ آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تمہارے پاس قرآن کتنا ہے؟" (تمہیں کتنا قرآن یاد ہے؟) اس نے عرض کی: میرے پاس فلاں سورت اور فلاں سورت ہے۔ اس نے وہ سورتیں شمار کیں۔ تو آپ نے پوچھا: "تم انہیں زبانی پڑھتے ہو؟" اس نے عرض کی، جی ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جاؤ، تمہیں جتنا قرآن یاد ہے اس کے عوض (نکاح کے لیے) تمہیں اس کا مالک (خاوند) بنا دیا گیا ہے۔" یہ ابن ابوحازم کی حدیث ہے، یعقوب کی حدیث بھی الفاظ میں اسی کے قریب ہے
حضرت سہل بن سعد انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگے، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں اپنا نفس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہبہ کرنے کے لیے حاضر ہوئی ہوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف دیکھا، اسے اوپر سے دیکھا، پھر نیچے سے دیکھا، یعنی نیچے سے اوپر تک دیکھا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر مبارک جھکا لیا، جب عورت نے دیکھا، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا، تو بیٹھ گئی، اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے ایک آدمی اٹھا، اور اس نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی ضرورت نہیں ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے میرا نکاح کر دیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تیرے پاس کچھ ہے؟ اس نے عرض کیا، نہیں، اللہ کی قسم، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے گھر والوں کے پاس جاؤ، اور دیکھو تمہیں کچھ ملتا ہے؟ وہ گیا پھر واپس آ کر کہنے لگا، نہیں، اللہ کی قسم، مجھے کچھ نہیں ملا، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دیکھو، تلاش کرو، اگرچہ لوہے کی انگوٹھی ہی ہو۔ وہ گیا اور واپس آ کر کہنے لگا، نہیں، اللہ کی قسم! اے اللہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! لوہے کی انگوٹھی بھی میسر نہیں، لیکن میری یہ تہبند ہے، حضرت سہل کہتے ہیں، اس کے پاس اوپر والی چادر بھی نہ تھی، اس کو آدھی دے دوں گا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اپنی چادر (تہبند) کا کیا کرو گے؟ اگر تو اسے پہنے گا تو اس پر کچھ نہ ہو گا اگر وہ پہنے گی تو تجھ پر کچھ نہیں ہو گا تو وہ آدمی بیٹھ گیا، حتی کہ کافی دیر بیٹھنے کے بعد کھڑا ہو گیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے جاتے ہوئے دیکھا، تو اسے بلانے کا حکم دیا، جب وہ واپس آ گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہیں قرآن مجید کس قدر یاد ہے؟ اس نے عرض کیا، مجھے فلاں، فلاں سورۃ آتی ہے، اس نے سورتیں شمار کیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا، انہیں زبانی پڑھتے ہو؟ اس نے کہا، جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاؤ، جو قرآن مجید تمہیں یاد ہے، اس کے عوض، اسے تیرے نکاح میں کر دیا۔ یہ ابن ابی حازم کی روایت ہے، اور یعقوب کی روایت کے الفاظ بھی اس سے ملتے جلتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1425

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاري5135سهل بن سعدزوجناكها بما معك من القرآن
   صحيح البخاري5121سهل بن سعدأملكناكها بما معك من القرآن
   صحيح البخاري2310سهل بن سعدزوجناكها بما معك من القرآن
   صحيح البخاري5030سهل بن سعدملكتكها بما معك من القرآن
   صحيح البخاري5126سهل بن سعدملكتكها بما معك من القرآن
   صحيح البخاري5871سهل بن سعدملكتكها بما معك من القرآن
   صحيح البخاري5087سهل بن سعدملكتكها بما معك من القرآن
   صحيح البخاري7417سهل بن سعدأمعك من القرآن شيء قال نعم سورة كذا وسورة كذا لسور سماها
   صحيح البخاري5029سهل بن سعدزوجتكها بما معك من القرآن
   صحيح البخاري5150سهل بن سعدتزوج ولو بخاتم من حديد
   صحيح البخاري5132سهل بن سعدزوجتكها بما معك من القرآن
   صحيح البخاري5149سهل بن سعدأنكحتكها بما معك من القرآن
   صحيح البخاري5141سهل بن سعدملكتكها بما معك من القرآن
   صحيح مسلم3487سهل بن سعدملكتكها بما معك من القرآن
   جامع الترمذي1114سهل بن سعدزوجتكها بما معك من القرآن
   سنن النسائى الصغرى3282سهل بن سعدأنكحتكها على ما معك من القرآن
   سنن النسائى الصغرى3361سهل بن سعدزوجتكها على ما معك من القرآن
   سنن النسائى الصغرى3341سهل بن سعدهل عندك من شيء فقال لا والله ما وجدت شيئا فقال انظر ولو خاتما من حديد فذهب ثم رجع فقال لا والله يا رسول الله ولا خاتما من حديد ولكن هذا إزاري قال سهل ما له رداء فلها نصفه فقال رسول الله ما تصنع بإزارك إن لبسته لم يكن عليها منه شيء وإن ل
   سنن النسائى الصغرى3202سهل بن سعدزوجه بما معه من سور القرآن
   سنن ابن ماجه1889سهل بن سعدزوجتكها على ما معك من القرآن
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم350سهل بن سعدزوجتكها بما معك من القرآن
   بلوغ المرام833سهل بن سعد‏‏‏‏اذهب فقد ملكتكها بما معك من القرآن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.