حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، قالا: حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن عمرو بن مرة ، عن خيثمة ، عن عدي بن حاتم ، قال: ذكر رسول الله صلى الله عليه وسلم النار فاعرض واشاح، ثم قال: " اتقوا النار "، ثم اعرض واشاح حتى ظننا انه كانما ينظر إليها، ثم قال: " اتقوا النار ولو بشق تمرة، فمن لم يجد فبكلمة طيبة " ولم يذكر ابو كريب كانما، وقال: حدثنا ابو معاوية حدثنا الاعمش.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ خَيْثَمَةَ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ ، قَالَ: ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّارَ فَأَعْرَضَ وَأَشَاحَ، ثُمَّ قَالَ: " اتَّقُوا النَّارَ "، ثُمَّ أَعْرَضَ وَأَشَاحَ حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ كَأَنَّمَا يَنْظُرُ إِلَيْهَا، ثُمَّ قَالَ: " اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ، فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَبِكَلِمَةٍ طَيِّبَةٍ " وَلَمْ يَذْكُرْ أَبُو كُرَيْبٍ كَأَنَّمَا، وَقَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ.
ابو بکر بن ابی شیبہ اور ابو کریب دو نوں نے کہا: ہمیں ابو معاویہ نے اعمش سے حدیث بیان کی انھوں نے عمرو بن مرہ سے انھوں نے خیثمہ سے انھوں نے حضرت عدی بن حا تم رضی اللہ عنہ سے روا یت کی انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گ کا تذکرہ فرمایا تو چہرہ مبا رک ایک طرف موڑ ا اور اس میں مبا لغہ کیا پھر فرمایا: "آگ سے بچو۔پھر رخ مبا رک پھیرا اور دور ہو نے کا اشارہ کیا حتیٰ کہ ہمیں غمان ہوا جیسے آپ اس (آگ) کی طرف دیکھ رہے ہیں پھر فرمایا: "آگ سے بچو چا ہے آدھی کھجور کے ساتھ جسے (یہ بھی) نہ ملے تو اچھی بات کے ساتھ۔ ابو کریب نےکانما (جیسے) کا (لفظ) ذکر نہیں کیا اور کہا: ہمیں ابو معاویہ نے حدیث بیان کی انھوں نے کہا: ہمیں اعمش نے حدیث بیان کی۔
حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آگ کا تذکرہ کیا اور منہ پھیر لیا۔ اور ڈرایا یا چوکنا کیا۔ پھر فرمایا: ”آگ سے بچو۔“ پھر اعراض کیا اور رخ پھیر لیا حتی کہ ہم نے گمان کیا۔ گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے دیکھ رہے ہیں۔ پھر فرمایا: ”آگ سے بچو! اگرچہ کھجور کے ٹکڑے کے سبب، جس کے پاس اتنی بھی سکت نہ ہو تو اچھے بول کے باعث“ ابوکریب کی روایت میں کَانَّمَا کا لفظ نہیں ہے اور عن اعمش کی جگہ حدثنا اعمش ہے۔