حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو اسامة ، عن شعبة ، عن سعيد بن ابي بردة ، عن ابيه ، عن جده ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " على كل مسلم صدقة "، قيل: ارايت إن لم يجد؟، قال: يعتمل بيديه، فينفع نفسه ويتصدق، قال: قيل: ارايت إن لم يستطع؟، قال: يعين ذا الحاجة الملهوف "، قال: قيل له: ارايت إن لم يستطع؟، قال: يامر بالمعروف او الخير، قال: ارايت إن لم يفعل؟، قال: يمسك عن الشر فإنها صدقة "،حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ صَدَقَةٌ "، قِيلَ: أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ يَجِدْ؟، قَالَ: يَعْتَمِلُ بِيَدَيْهِ، فَيَنْفَعُ نَفْسَهُ وَيَتَصَدَّقُ، قَالَ: قِيلَ: أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ؟، قَالَ: يُعِينُ ذَا الْحَاجَةِ الْمَلْهُوفَ "، قَالَ: قِيلَ لَهُ: أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ؟، قَالَ: يَأْمُرُ بِالْمَعْرُوفِ أَوِ الْخَيْرِ، قَالَ: أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ يَفْعَلْ؟، قَالَ: يُمْسِكُ عَنِ الشَّرِّ فَإِنَّهَا صَدَقَةٌ "،
ابو اسامہ نے شعبہ سے، انھوں نے سعید بن ابی بردہ سے، انھوں نے اپنے والد کے واسطے سے اپنے دادا (ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ) سے اور انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ہر مسلمان پر صدقہ لازم ہے"کہا گیا: آپ کا کیا خیال ہے اگراسے (صدقہ کرنے کے لئے کوئی چیز) نہ ملے؟فرمایا: "اپنے ہاتھوں سے کام کرکے ا پنے آپ کو فائدہ پہنچائے اور صدقہ (بھی) کرے۔"اس نے کہا: عرض کی گئی، آپ کیا فرماتے ہیں اگر وہ اس کی استطاعت نہ رکھے؟فرمایا: " بے بس ضرورت مند کی مدد کرے۔"کہا، آپ سے کہا گیا: دیکھئے!اگر وہ اس کی بھی استطاعت نہ رکھے؟فرمایا: "نیکی یا بھلائی کاحکم دے۔"کہا: دیکھئے اگر وہ ایسا بھی نہ کرسکے؟فرمایا: "وہ (اپنے آپ کو) شر سے روک لے، یہ بھی صدقہ ہے۔"
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر مسلمان کے ذمہ صدقہ ہے پوچھا گیا ہے۔ بتائیے اگر انسان کے پاس طاقت نہ ہو؟ (وہ صدقہ نہ کر سکے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ کام کاج کرے اپنے آپ کو بھی نفع پہنچائے۔ اور صدقہ بھی کرے۔“ کہا گیا: بتائیے اگر وہ ایسا نہ کر سکے؟ فرمایا ”ضرورت مند اور لاچار و مجبور پریشان حال کی مدد کرے“ آپصلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا: اگر یہ بھی نہ کر سکے؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیکی یا خیر و بھلائی کی تلقین کرے۔“ عرض کیا گیا بتائیے اگر یہ بھی نہ کرے؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”برائی سے رک جائے۔ یہ بھی (اپنے اوپر) صدقہ ہے“ مَلْهُوفَ لاچار، مجبور، مظلوم، پریشان حال، رنجیدہ۔