صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
زکاۃ کے احکام و مسائل
The Book of Zakat
17. باب فِي الْمُنْفِقِ وَالْمُمْسِكِ:
17. باب: سخی اور بخیل کے بارے میں۔
Chapter: The one who spends and the one who withholds
حدیث نمبر: 2336
Save to word اعراب
وحدثني القاسم بن زكريا ، حدثنا خالد بن مخلد ، حدثني سليمان وهو ابن بلال ، حدثني معاوية بن ابي مزرد ، عن سعيد بن يسار ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما من يوم يصبح العباد فيه، إلا ملكان ينزلان، فيقول احدهما: اللهم اعط منفقا خلفا، ويقول الآخر اللهم: اعط ممسكا تلفا ".وحَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ وَهُوَ ابْنُ بِلَالٍ ، حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي مُزَرِّدٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا مِنْ يَوْمٍ يُصْبِحُ الْعِبَادُ فِيهِ، إِلَّا مَلَكَانِ يَنْزِلَانِ، فَيَقُولُ أَحَدُهُمَا: اللَّهُمَّ أَعْطِ مُنْفِقًا خَلَفًا، وَيَقُولُ الْآخَرُ اللَّهُمَّ: أَعْطِ مُمْسِكًا تَلَفًا ".
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھو ں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کوئی دن نہیں جس میں بندے صبح کرتے ہیں مگر (اس میں آسمان سے) دو فرشتے اترتے ہیں، ان میں سے ایک کہتاہے: اے اللہ!خرچ کرنے والے کو (بہترین) بدل عطا فرما اور دوسرا کہتا ہے: اے اللہ! روکنے والے کا (مال) تلف کردے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر دن جس میں لوگ داخل ہوتے ہیں دو فرشتے اترتے ہیں۔ ان میں سے ایک دعا کرتا ہے۔ اےاللہ (جائز) خرچ کرنے والے کو اس کی جگہ مال دے۔ دوسرا کہتا ہے۔ اے اللہ! روک رکھنے والے کے مال کو ضائع کر دے (وہ اپنے مال سے فائدہ نہ اٹھا سکے)
ترقیم فوادعبدالباقی: 1010

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 2336 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2336  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
شریعت کے مطابق خرچ کرنے والا روزانہ فرشتہ کی دعا کا حقدار ٹھہرتا ہے اور جائز مواقع پر خرچ کرنے سے بخل اور کنجوسی کرنے والا روزانہ فرشتے کی بددعا لیتا ہے جس کی بنا پر وہ مال کو صحیح موقع اور محل پر صرف کرکے اجرو ثواب کا حقدار نہیں بن سکتا۔
بلکہ وہ مال اس کے لیے وبال جان بن جاتا ہے۔
لوگوں کی طنزو ملامت اور بددعائیں لیتا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2336   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.