نا فع نے کہا: حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے کہا گیا کہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہو ئے سنا: "جو شخص جنازے کے پیچھے چلا تو اس کے لیے قیراط اجرہے اس پر ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے ہمیں کثرت سے احادیث سنا ئی ہیں اس کے بعد انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پا س پیغا م بھیجا اور ان سے پو چھا تو انھوں نے حضرت ابو ہر یرہ رضی اللہ عنہ کی تصدیق فر ما ئی اس پر حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: یقیناً ہم نے بہت سے قیراطوں (کے حصول) میں کو تا ہی کی۔
نافع بیان کرتے ہیں،ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بتایا گیا کہ ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جو جنازہ کے ساتھ (نماز تک) رہااسے ایک قیراط کے برابر اجر ملے گا۔“ تو ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا: ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہمیں بہت احادیث سناتے ہیں اس کے بعد انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس پیغام بھیج کر ان سے اس کے بارے میں پوچھا، تو انہوں نے ابو ہر یرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی تصدیق کی، تو اس پر حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا: ہم نے تو یقیناً بہت سے قیراط ضائع کر دئیے۔ (قراریط، قیراط کی جمع ہے)