صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
جنازے کے احکام و مسائل
The Book of Prayer - Funerals
17. باب فَضْلِ الصَّلاَةِ عَلَى الْجَنَازَةِ وَاتِّبَاعِهَا:
17. باب: جنازہ کے پیچھے جانا اور نماز جنازہ پڑھنے کی فضیلت۔
Chapter: The virtue of offering the funeral prayer and following the bier
حدیث نمبر: 2191
Save to word اعراب
وحدثني عبد الملك بن شعيب بن الليث ، حدثني ابي ، عن جدي ، قال: حدثني عقيل بن خالد ، عن ابن شهاب ، انه قال: حدثني رجال ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثل حديث معمر، وقال: " ومن اتبعها حتى تدفن ".وحَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ جَدِّي ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنَّهُ قَالَ: حَدَّثَنِي رِجَالٌ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ مَعْمَرٍ، وَقَالَ: " وَمَنِ اتَّبَعَهَا حَتَّى تُدْفَنَ ".
‏عقیل بن خالد نے ابن شہاب سے روایت کی کہ انھوں نے کہا: مجھے کئی لو گوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث سنا ئی اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جس طرح معمر کی حدیث ہے اور کہا: اور جو اس کو دفن کیے جا نے تک اس کے ساتھ رہا۔
یہی روایت ایک اور استاد سے مروی ہے، اس میں ہے جو شخص اس کے دفن ہونے تک اس کے ساتھ رہا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 945

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 2191 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2191  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر مسلمان بھائی کے جنازہ میں صرف نماز جنازہ تک ساتھ رہا جائے تو ایک بڑے پہاڑ کے برابر اجر ملتا ہے دوسری روایت میں احد پہاڑ کے برابر کا تذکرہ ہے اور اگر آغاز سے لے کر تدفین تک شرکت کی جائے تو دو احد پہاڑ کے بقدر اجر ملتا ہے۔
لیکن حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بخاری شریف میں مروی روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ اس قدر عظیم وجزیل اجروثواب کا حقدار صرف وہی مسلمان ہے جو ایمان کے تقاضے یا اللہ کےوعدہ پر یقین کرتے ہوئے محض اجروثواب اور اللہ کی رضا کی خاطر شرکت کرتا ہے اگر محض رشتہ دار ہونے یا امیر وکبیر ہونے یا وزیر مشیر ہونے یا محض دیکھا دیکھی یا لحاظ داری یا کسی اور غرض وسبب کی خاطر شرکت کرتا ہے تو پھر وہ اس قدر اجروثواب کا حقدار نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ خلوص نیت اور حسن نیت کی توفیق بخشے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2191   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.