وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا جرير ، عن منصور ، عن هلال بن يساف ، عن ابي يحيى ، عن عبد الله بن عمرو ، قال: حدثت ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " صلاة الرجل قاعدا نصف الصلاة، قال: فاتيته فوجدته يصلي جالسا، فوضعت يدي على راسه، فقال: ما لك يا عبد الله بن عمرو؟ قلت: حدثت يا رسول الله، " انك قلت صلاة الرجل قاعدا على نصف الصلاة، وانت تصلي قاعدا، قال: اجل، ولكني لست كاحد منكم ".وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ هِلَالِ بْنِ يَسَافٍ ، عَنْ أَبِي يَحْيَى ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ: حُدِّثْتُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " صَلَاةُ الرَّجُلِ قَاعِدًا نِصْفُ الصَّلَاةِ، قَالَ: فَأَتَيْتُهُ فَوَجَدْتُهُ يُصَلِّي جَالِسًا، فَوَضَعْتُ يَدِي عَلَى رَأْسِهِ، فَقَالَ: مَا لَكَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو؟ قُلْتُ: حُدِّثْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، " أَنَّكَ قُلْتَ صَلَاةُ الرَّجُلِ قَاعِدًا عَلَى نِصْفِ الصَّلَاةِ، وَأَنْتَ تُصَلِّي قَاعِدًا، قَالَ: أَجَلْ، وَلَكِنِّي لَسْتُ كَأَحَدٍ مِنْكُمْ ".
جریر نے مجھے حدیث سنائی، انھوں نے منصور سے، انھوں نے ہلال بن یساف سے، انھوں نے ابو یحییٰ سے اور انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمرو (بن حوص) رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: مجھے بتایا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بیٹھ کر آدمی کی نماز (اجر میں) آدھی نماز ہے۔"انھوں نے کہا: ایک بار میں آپ کے پاس آیا اور میں نے آپ کو بیٹھ کر نماز پڑھتے ہوئے پایا تو میں نے اپنا ہاتھ آپ کے سر مبارک پر لگایا۔آپ نے ہوچھا: "اے عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ تمھیں کیا ہوا؟ میں نے عرض کی، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مجھے بتایا گیا کہ آپ نے فرمایا ہے"بیٹھ کر آدمی کی نماز آدھی نماز کے برابر ہے۔"جب کہ آپ بیٹھ کر نماز پڑھ رہے ہیں۔آپ نے فرمایا: "ہاں ایسا ہی ہے لیکن میں تم میں سے کسی ایک طرح کا نہیں ہوں۔"
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں مجھے بتایا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے، آدمی کی بیٹھ کر نماز آدھی نماز ہے۔ تو میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو بیٹھ کر نماز پڑھتے پایا تو میں نے اپنا ہاتھ آپصلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک پر رکھ دیا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا، ”اے عبداللہ بن عمرو! تمہیں کیا ہوا ہے؟“ میں نے کہا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے بتایا گیا ہے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”آدمی کی بیٹھ کر نماز آدھی نماز کے برابر ہے۔“ یعنی بیٹھ کر نماز پڑھنے کی صورت میں آدھا اجر ملتا ہے، اور آپصلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھ کر نماز پڑھی ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں، لیکن میں تمہاری طرح نہیں ہوں۔“