طاوس نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان (سب صحابہ) کو اس دعا کی تعلیم اسی طرح دیتے تھے جس طرح انھیں قرآن مجید کی کسی سورت کی تعلیم دیتے تھے۔ آپ فرماتے تھے: ”سب کہو: اے اللہ! ہم جہنم کے عذاب سے تیری پناہ مانگتے ہیں اور میں قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور مسیح دجال کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور زندگی اور موت کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔“ امام مسلم نے کہا مجھے یہ بات پہنچی کہ طاوس نے اپنے بیٹے سے پوچھا: کیا تم نے اپنی نماز میں یہ دعا مانگی ہے؟ اس نے جواب دیا: نہیں۔ اس پرطاوس نے کہا: دوبارہ نماز پرھو کیونکہ انھوں نے (حدیث میں مذکور) یہ دعا تین یا چار صحابہ سے روایت کی یا جیسے انھوں نے کہا۔ (یعنی جتنے صحابہ سے انھوں نے کہا۔)
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں اس دعا کی تعلیم اس طرح دیتے تھے، جس طرح قرآن مجید کی کسی سورت کی تعلیم دیتے تھے، ارشاد فرماتے تھے کہ کہو: ”اے اللہ! ہم جہنم کے عذاب سے تیری پناہ مانگتے ہیں، میں قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور میں پناہ مانگتا ہوں مسیح دجال کے فتنہ سے اور میں پناہ مانگتا ہوں زندگی اور موت کے فتنہ سے۔“ صاحب کتاب مسلم بن حجاج رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے طاؤس سے یہ بات پہنچی ہے کہ اس نے اپنے بیٹے سے پوچھا کیا تو نے یہ دعا اپنی نماز میں مانگی ہے؟ اس نے جواب دیا، نہیں، اس پر طاؤس نے کہا، اپنی نماز دوبارہ پڑھو کیونکہ طاؤس نے یہ روایت تین چار صحابہ سے نقل کی ہے یا جیسا کہ اس نے کہا۔