صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
The Book of Mosques and Places of Prayer
13. باب النَّهْيِ عَنِ الْبُصَاقِ فِي الْمَسْجِدِ فِي الصَّلاَةِ وَغَيْرِهَا:
13. باب: مسجد میں تھوکنے کی ممانعت نماز میں ہو یا نماز کے سوا۔
Chapter: The prohibition of spitting in the masjid, during prayer and at other times. The prohibition of a praying person spitting in front of him or to his right
حدیث نمبر: 1228
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وزهير بن حرب جميعا، عن ابن علية ، قال زهير: حدثنا ابن علية ، عن القاسم بن مهران ، عن ابي رافع ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، " راى نخامة في قبلة المسجد، فاقبل على الناس، فقال: ما بال احدكم، يقوم مستقبل ربه فيتنخع امامه، ايحب احدكم ان يستقبل، فيتنخع في وجهه، فإذا تنخع احدكم، فليتنخع عن يساره، تحت قدمه، فإن لم يجد، فليقل هكذا، ووصف القاسم، فتفل في ثوبه، ثم مسح بعضه على بعض ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جميعا، عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ ، قَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَن الْقَاسِمِ بْنِ مِهْرَانَ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " رَأَى نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ، فَأَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ، فَقَالَ: مَا بَالُ أَحَدِكُمْ، يَقُومُ مُسْتَقْبِلَ رَبِّهِ فَيَتَنَخَّعُ أَمَامَهُ، أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ يُسْتَقْبَلَ، فَيُتَنَخَّعَ فِي وَجْهِهِ، فَإِذَا تَنَخَّعَ أَحَدُكُمْ، فَلْيَتَنَخَّعْ عَنْ يَسَارِهِ، تَحْتَ قَدَمِهِ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ، فَلْيَقُلْ هَكَذَا، وَوَصَفَ الْقَاسِمُ، فَتَفَلَ فِي ثَوْبِهِ، ثُمَّ مَسَحَ بَعْضَهُ عَلَى بَعْضٍ ".
ابن علیہ نے ہمیں حدیث بیان کی، انھوں قاسم بن مہران سے، انھوں نے ابو رافع سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کے قبلے (کی سمت) میں بلغم دیکھا تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: تم میں سے کسی ایک کو کیا (ہو جاتا) ہے، وہ اپنے رب کی طرف منہ کر کے کھڑا ہوتا ہے، پھر اپنے سامنے بلغم پھینک دیتا ہے؟ کیا تم میں سے کسی کو یہ پسند ہے کہ اس کی طرف رخ کیا جائے، اس کے منہ کے سامنے تھوک دیا جائے؟ چنانچہ جب تم میں سے کوئی شخص کھنگار پھینکنا چاہے تو وہ اپنی جائیں جانب قدم کے نیچے پھینکے، اگر اس کی گنجائش نہ پائے تو ایسے کر لے۔ قاسم نے اس ک وضاحت میں اپنے کپڑے میں تھوکا، پھر اس کے ایک حصے کو دوسرے پر رگڑ دیا
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کے قبلہ کی دیوار پر تھوک دیکھا تو لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا: تمہیں کیا ہوا ہے کہ تم میں سے کوئی اپنے رب کے سامنے کھڑا ہوتا ہے، پھر اپنے سامنے (آگے) بلغم پھینکتا ہے؟ کیا تم میں سے کسی کو یہ پسند ہے کہ اس کے سامنے کھڑا ہو کر اس کے چہرے پر تھوک دیا جائے؟ لہٰذا جب تم میں سے کسی کو کنگھار آئے تو وہ اپنے بائیں قدم کے نیچے تھوکے، اگر اس کی گنجائش نہ ہو تو ایسے کرلے، قاسم نے اس کی وضاحت میں اپنے کپڑے میں تھوکا، پھر اسے آپس میں مل دیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 550

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاري416عبد الرحمن بن صخرإذا قام أحدكم إلى الصلاة فلا يبصق أمامه فإنما يناجي الله ما دام في مصلاه ولا عن يمينه فإن عن يمينه ملكا ليبصق عن يساره أو تحت قدمه فيدفنها
   صحيح مسلم1228عبد الرحمن بن صخرما بال أحدكم يقوم مستقبل ربه يتنخع أمامه أيحب أحدكم أن يستقبل فيتنخع في وجهه إذا تنخع أحدكم فليتنخع عن يساره تحت قدمه فإن لم يجد فليقل هكذا ووصف القاسم فتفل في ثوبه ثم مسح بعضه على بعض
   سنن أبي داود477عبد الرحمن بن صخرمن دخل هذا المسجد فبزق فيه أو تنخم فليحفر فليدفنه فإن لم يفعل فليبزق في ثوبه ثم ليخرج به
   سنن النسائى الصغرى310عبد الرحمن بن صخرإذا صلى أحدكم فلا يبزق بين يديه ولا عن يمينه لكن عن يساره أو تحت قدمه وإلا فبزق النبي هكذا في ثوبه ودلكه
   سنن ابن ماجه761عبد الرحمن بن صخرإذا تنخم أحدكم فلا يتنخمن قبل وجهه ولا عن يمينه ليبزق عن شماله أو تحت قدمه اليسرى
   سنن ابن ماجه1022عبد الرحمن بن صخرما بال أحدكم يقوم مستقبله يعني ربه يتنخع أمامه أيحب أحدكم أن يستقبل فيتنخع في وجهه إذا بزق أحدكم فليبزقن عن شماله أو ليقل هكذا في ثوبه


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.